نواز اعظمی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search



صیغہ غائب میں پیرا گراف کی شکل میں لکھیں مثلا حسن علی فلاں دن فلاں شہر میں پیدا ہوئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ابتدائی زندگی مع تاریخ پیدائش شہر ، ابتدائی تعلیم وغیرہ

نواز اعظمی ہندوستان کے صوبئہ اتر پردیش کے ایک مردم خیز قصبہ محلہ کریم الدین پور گھوسی ضلع مئو(سابق اعظم گڑھ) میں ١٥جولائی سن ١٩٩٣ ء بروز سوموار پیدا ہوئے گھوسی جسے مدینۃ العلماء بھی کہا جاتا ہے علم و ادب کے اعتبار سے یہاں کی مٹی بہت زرخیز ہے، اس سرزمین سے ایسے بہت سے ادیب و شاعر، عالم اور دانشور ابھرے جنھوں نے غیر معمولی مقبولیت و شہرت حاصل کی جن میں سے چند اسماء یہ ہیں، حضور صدر الشریعہ علامہ امجد علی اعظمی، علامہ عبد المصطفی اعظمی، شارحِ بخاری مفتی شریف الحق امجدی، نثار کریمی، مضطر اعظمی، رحمھم اللہ چونکہ گھر اور علاقے کا ماحول دینی و علمی تھا اس لیے بچپن ہی سے ان کا رجحان دینی تعلیم کی طرف ہوا ابتدائی تعلیم مدرسہ شمس العلوم گھوسی سے حاصل کی، جامعہ امجدیہ رضویہ کریم الدین پور گھوسی سے عالمیت اور ملک کی عظیم درسگاہ الجامعۃ الأشرفية مبارک پور اعظم گڑھ سے فضیلت تک تعلیم حاصل کی اور سنــ ٢٠١٣ء میں سند و دستار سے سرفراز ہوئے مزید شوقِ علم نے انھیں فقہ و افتا کی طرف مائل کیا تو مدرسہ شمس العلوم سے دو سالہ تخصص فی الفقہ کی تعلیم حاصل کی فی الحال درس و تدریس سے وابستہ ہیں

شاعری کی طرف رحجانات و اساتذہ و پسندیدہ شعراء

نواز اعظمی نے جب شعور کی آنکھیں کھولیں تو اپنے گھر میں شعر و سخن کا بول بالا دیکھا ان کے والد کے ساتھ جناب انجم اعظمی،مفتی وکیل اعظمی، جناب نثار کریمی، کی شاعری کا شہرہ تھا فطرتاً ان کا میلان بھی شعر گوئی کی طرف ہوا ابتدائی تعلیم کے زمانے سے ہی اشعار وغیرہ کا مطالعہ کرتے رہے بہت سارے اشعار زبانی یاد ہوگئے طبیعت میں موزونیت تھی جس کی وجہ سے جلد ہی شعر کہنا شروع کر دیا اپنے والد صاحب قبلہ سے اصلاح لیتے ہیں وہی ان کے استاذ ہیں پسندیدہ شعراء کرام یہ ہیں اعلی'حضرت فاضل بریلوی رحمۃ اللہ علیہ، استاذ زمن علامہ حسن رضا بریلوی، پیر نصیر الدین نصیر، مظفر وارثی، نثار کریمی

نعت گوئی کب کیسے شروع کی کی کس سے متاثر ہوئے

ابتدا نعتیہ شاعری سے ہوئی چونکہ بچپن سے نعت شریف سے دلچسپی رہی نعت گوئی کی طرف رجحان اعلی'حضرت کی شاعری پڑھنے اور سننے سے ہوا بعد میں والد صاحب اور بڑے ابا جناب نثار کریمی کے کلام پڑھنے کے بعد مزید نعت گوئی کی شدت بڑھی جس کے نتیجے میں نعت گوئی کی سعادت حاصل ہوئی ١٥ سال کی عمر میں پہلا کلام لکھا جس کا مطلع تھا کیجے فصلِ بہار کی باتیں اور طیبہ کے خار کی باتیں باقاعدہ طور پر آغاز ٢٠١٤ء میں کیا اور اب تک برابر شعر کہہ رہے ہیں اصنافِ سخن میں حمد، نعت، منقبت اور سلام میں طبع آزمائی کرتے ہیں

اعزازات و خدمات

مطبوعات

مشہور نعتیہ کلام

نعت خوانی ، کب شروع کی ۔ استاد کون ہے ۔ مشہور نعت وغیرہ

مزید دیکھیے ۔ یہاں اپنے اردگرد کے مشہور نعت گو شعراء اور نعت خوانوں کے نام لکھیے