مرزا دبیر
نعت کائنات سے
مرزا دبیر اہم مرثیہ گو شاعر ہیں ۔
غیر منقوط شاعری
مرزا دبیر کا غیر منقوط شاعری میں تخلص عطارد تھا۔ اُ نکے غیر منقوط دیوان طالعء مہر میں 568 اشعار میں سے چند اشعار
رباعی
آرام دلِ حرم کا معدوم ہوا
کم عصر کا حالِ مرگ معلوم ہوا
دودھ اُگلا لہو ڈالا کھا کر سہم
اور سرد وہ معصوم کا معصوم ہوا
رباعی کو اساتذہ نے مشکل ترین صنفِ سخن کہا ہے۔یہ رباعی شش ماہِ شہید حضرت علی اصغرپر ہے ۔
سلام
مسطور اگر کمال ہو سروِ امام کا
وفات
تازہ مضمون نظم می فرمود ہر بحر شعر
چشمئہ چشمم شودہم چشمِ کوثر بے انیس
آسماں بے ماہِ کامل سدرہ بے رح الامین
طور سینا بے کلیم اُللہ ممبر بے انیس
کہا جاتا ہے مرزا دبیر نے میر کی وفات پر رو رو کر یہ اشعار برسر منبر پڑھے [1]
حواشی و حوالہ جات
- ↑ ظفر جعفری http://www.aalmiakhbar.com/blog/?p=670