"امیر خسرو" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
| سطر 8: | سطر 8: | ||
[[ملف:Ameer Khusro.jpg]] | [[ملف:Ameer Khusro.jpg]] | ||
حکیم ابوالحسن یمین الدین المعروف امیر خسرو دہلویؒ ( [[1253]]ء تا [[1325]]ء ) آگرہ میں پیدا ہوئے ۔ والدامیر سیف الدین ایک ترک مہاجر تھے جو پہلے آگرہ اور پھر دہلی میں قیام پذیر ہوئے | حکیم ابوالحسن یمین الدین المعروف امیر خسرو دہلویؒ ( [[1253]]ء تا [[1325]]ء ) آگرہ میں پیدا ہوئے ۔ والدامیر سیف الدین ایک ترک مہاجر تھے جو پہلے آگرہ اور پھر دہلی میں قیام پذیر ہوئے ۔وہ ارھویں صدی عیسوی میں وہ اس وقت ہندوستان آئے ۔ہاں انھیں فوج کے ایک اہم عہدے پر فائز کر دیا گیا۔امیر خسرو کی والدہ ہندوستانی تھیں۔ وہ غیاث الدین بلبن کے وزیر دفاع عماد الملک کی بیٹی تھی۔ لہٰذا امیر خسرو کو شروع ہی سے بادشاہوں اور امراء کی صحبت نصیب ہوئی۔۔خسرو نے اپنی زندگی میں آٹھ بادشاہوں کا زمانہ دیکھا اور برصغیر میں اسلامی سلطنت کے ابتدائی ادوار کی سیاسی، سماجی اور ثقافتی زندگی میں سرگرم حصہ لیا۔ خسرو کو اردو کا پہلا شاعر مانا جاتا ہے ۔ شاعری کے ساتھ ساتھ موسیقی سے بھی دلچسپی رہی اور بہت سے اجزائے موسیقی اور آلات موسیقی کے موجد بنے ۔ | ||
=== شعر و شاعری === | === شعر و شاعری === | ||
نسخہ بمطابق 03:28، 20 مئی 2022ء
حکیم ابوالحسن یمین الدین المعروف امیر خسرو دہلویؒ ( 1253ء تا 1325ء ) آگرہ میں پیدا ہوئے ۔ والدامیر سیف الدین ایک ترک مہاجر تھے جو پہلے آگرہ اور پھر دہلی میں قیام پذیر ہوئے ۔وہ ارھویں صدی عیسوی میں وہ اس وقت ہندوستان آئے ۔ہاں انھیں فوج کے ایک اہم عہدے پر فائز کر دیا گیا۔امیر خسرو کی والدہ ہندوستانی تھیں۔ وہ غیاث الدین بلبن کے وزیر دفاع عماد الملک کی بیٹی تھی۔ لہٰذا امیر خسرو کو شروع ہی سے بادشاہوں اور امراء کی صحبت نصیب ہوئی۔۔خسرو نے اپنی زندگی میں آٹھ بادشاہوں کا زمانہ دیکھا اور برصغیر میں اسلامی سلطنت کے ابتدائی ادوار کی سیاسی، سماجی اور ثقافتی زندگی میں سرگرم حصہ لیا۔ خسرو کو اردو کا پہلا شاعر مانا جاتا ہے ۔ شاعری کے ساتھ ساتھ موسیقی سے بھی دلچسپی رہی اور بہت سے اجزائے موسیقی اور آلات موسیقی کے موجد بنے ۔
شعر و شاعری
امیر خسرو کو بچپن ہی سے شعر و شاعری کا شوق تھا۔ صرف 9 برس کی عمر ہی میں ان کے والد کا انتقال ہو گیا۔ اس کے بعد وہ اپنے نانا کے پاس دہلی چلے گئے۔ بقیہ تربیت ان کی یہیں ہوئی اور کم عمری میں ہی انھوں نے موسیقی اور شاعری میں مہارت حاصل کر لی اور ایک دیوان بھی مرتب کیا۔
تصانیف
- تحفۃ الصغر
- وسط الحیات
- غرۃالکمال
- بقیہ نقیہ
- قصہ چہار درویش
- نہایۃالکمال
- خرانالسادین
- مفتاح الفتوح
- مثنوی ذوالرانی-خضرخان
- نہ سہپر
- تغلق نامہ
- خمسہ نظامی
- اعجاز خسروی
- خزائن الفتوح
- افضل الفوائد
- خالق باری
- جواہر خسروی
- لیلیٰ مجنوں
- آیئنہ سکندری
- ملا الانور
- شیرین و خسرو
شاعری
- اے چہرہ زیبائے تو رشک بتانِ آذری<ref> ڈاکڑ شہزاد احمد، انوار عقیدت، انٹرنینشل حمد و نعت فاونڈیشن کراچی ۔ جون 2000</ref>
وفات
آپ کی وفات 1325ء میں دہلی، ہندوستان میں ہوئی۔ آپ کی تدفین خواجہ نظام الدین اولیاء کے مزار کے قریب دہلی، ہندوستان میں ہوئی_
بیرونی روابط
اے آر وائی ڈیجیٹل نے امیر خسرو پر جو پرگرام پیش کیے اس کا ربط : :https://www.youtube.com/watch?v=6BYpFSs-2g8
شراکتیں
مزید دیکھیے
امیر خسرو | جلال الدین رومی | سعدی شیرازی |عبدالرحمن جامی | عبدالقادر بیدل | شمس الدین محمد شیرازی | میر درد دہلوی | اسد اللہ خان غالب
