"بزمِ کونین میں اجالا ہے۔ مشاہد رضوی" کے نسخوں کے درمیان فرق
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(«بزمِ کونین میں اجالا ہے کون تشریف لانے والا ہے جس کی رفعت عیاں رفعنا سے ہاں وہی تو سبھی سے اعلیٰ ہے اس کی آمد کا جشن ہے ہرسُو جس نے ہر موڑ پر سنبھالا ہے گونج ہے مرحبا کی ہر جانب رنگ عالم کا اب دوبالا ہے جو ہے رحمت تمام عالم کی اس کا ہر سمت بول ب...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا) |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
شاعر: [[مشاہد رضوی]] | |||
==={{نعت }}=== | |||
بزمِ کونین میں اجالا ہے | بزمِ کونین میں اجالا ہے | ||
حالیہ نسخہ بمطابق 17:08، 1 نومبر 2024ء
شاعر: مشاہد رضوی
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
بزمِ کونین میں اجالا ہے
کون تشریف لانے والا ہے
جس کی رفعت عیاں رفعنا سے
ہاں وہی تو سبھی سے اعلیٰ ہے
اس کی آمد کا جشن ہے ہرسُو
جس نے ہر موڑ پر سنبھالا ہے
گونج ہے مرحبا کی ہر جانب
رنگ عالم کا اب دوبالا ہے
جو ہے رحمت تمام عالم کی
اس کا ہر سمت بول بالا ہے
اس پہ پڑھیے دُرود ہر لمحہ
غم مسرت میں جس نے ڈھالا ہے
شرک و بدعت کا زور ٹوٹے گا
ماہِ وحدت کا ہر سو ہالہ ہے
ہے شفاے مَرَض نہاں اس میں
موے سرور کا جو غسالہ ہے
اس کے الطاف نے مشاہد کو
نرغۂ رنج سے نکالا ہے