"حسن رضا خان بریلوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 7: سطر 7:
[[ دل درد سے بسمل کی طرح لوٹ رہا ہو ۔ حسن رضا خان | دل درد سے بسمل کی طرح لوٹ رہا ہو ]]
[[ دل درد سے بسمل کی طرح لوٹ رہا ہو ۔ حسن رضا خان | دل درد سے بسمل کی طرح لوٹ رہا ہو ]]


====دل میں ہو یاد تری گوشئہ تنہائی ہو====
[[ذات والا پہ بار بار درود ۔ حسن رضا بریلوی | ذات والا پہ بار بار درود]]


دل میں ہو یاد تری گوشئہ تنہائی ہو
[[دل میں ہو یاد تری گوشئہ تنہائی ہو ۔ حسن رضا بریلوی | دل میں ہو یاد تری گوشئہ تنہائی ہو]]


پھر تو خلوت میں عجب انجمن آرائی ہو
[[سیرِ گلشن کون دیکھے دشتِ طیبہ چھوڑ کر ۔ حسن رضا بریلوی | سیرِ گلشن کون دیکھے دشتِ طیبہ چھوڑ کر]] <ref> ڈاکڑ شہزاد احمد، انوار عقیدت، انٹرنینشل حمد و نعت فاونڈیشن کراچی ۔ جون 2000</ref>
 
 
آستانہ پہ ترے سر ہو اجل آئی ہو
 
اور اے جان جہاں تو بھی تماشائی ہو
 
 
خاک پامال غریباں کو نہ کیوں زندہ کرے
 
جس کے دامن کی ہوا باد مسیحائی ہو
 
 
اس کی قسمت پہ خدا تخت شہی کی راحت
 
خاک طیبہ پہ جسے چین کی نیند آئی ہو
 
 
تاج والوں کی یہ خواہش ہے کہ ان کے در پر
 
ہم کو حاصل شرف ناصیہ فرسائی ہو
 
 
اک جھلک دیکھنے کی تاب نہیں عالم کو
 
وہ اگر جلوہ کریں کون تماشائی ہو
 
 
آج جو عیب کسی پر نہیں کھلنے دیتے
 
کب وہ چاہیں گے مری حشر میں رسوائی ہو
 
 
کبھی ایسا نہ ہوا ان کے کرم کے صدقے
 
ہاتھ کے پھیلنے سے پہلے نہ بھیک آئی ہو
 
 
بند جب خواب اجل سے ہوں حسن کی آنکھیں
 
اس کی نظروں میں ترا جلوہ زیبائی ہو
 
====ذات والا پہ بار بار درود====
 
ذات والا پہ بار بار درود
 
بار بار اور بے شمار درود
 
 
زوئے انور پہ نور بار سلام
 
زلف اطر پہ مشک بار درود
 
 
ان کے ہر جلوہ پر ہزار سلام
 
ان کے ہر لمحہ پر ہزار درود
 
 
سر سے پا  تک کروڑ بار سلام
 
اور سراپا پہ بے شمار درود
 
 
بیٹھے اٹھتے جا گتے سوتے
 
ہو الہی میرا شعار درود
 
 
شہر  یار رسل کی نذر کروں
 
سب درودوں کی تاجدار درود
 
 
قبر میں خوب کام آتی ہے
 
بیکسوں کی ہے یار غار درود
 
 
انہیں کس کے درود کی پروا
 
بھیجے جب ان کا کردگار درود
 
 
ہے کرم ہی کرم کہ سنتے ہیں
 
آپ خوش ہو کے بار بار درود
 
 
اے حسن خار غم کو دل سے نکال
 
غمزدوں کی ہے غمگسار درود


===شراکتیں===
===شراکتیں===

نسخہ بمطابق 09:52، 21 جون 2017ء