"زبید رسول" کے نسخوں کے درمیان فرق
Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 5: | سطر 5: | ||
آپ کے بارے فرمایا جاتا ہے کہ آپ اس عشق و عقیدت سے پڑھتے تھے کہ ایک بار نعت کے لئے کھڑے ہوتے تو آنکھیں بند کر کے حضوری کی کیفیت میں چلے جاتے ۔ اور دوبارہ آنکھیں اسی وقت کھولتے جب حاضری مکمل ہو جاتی ۔ حتی کے ایک واقعہ بیان کی جاتا ہے کہ آپ نے ایک بار نعت مبارکہ شروع کی تو بارش ہو گئی اور حاضرین منشر ہو گئے ۔ لیکن آپ حضوری کی کیفیت میں نعت ادا کرتے رہے ۔ <ref> حوالہ درکار </ref> | آپ کے بارے فرمایا جاتا ہے کہ آپ اس عشق و عقیدت سے پڑھتے تھے کہ ایک بار نعت کے لئے کھڑے ہوتے تو آنکھیں بند کر کے حضوری کی کیفیت میں چلے جاتے ۔ اور دوبارہ آنکھیں اسی وقت کھولتے جب حاضری مکمل ہو جاتی ۔ حتی کے ایک واقعہ بیان کی جاتا ہے کہ آپ نے ایک بار نعت مبارکہ شروع کی تو بارش ہو گئی اور حاضرین منشر ہو گئے ۔ لیکن آپ حضوری کی کیفیت میں نعت ادا کرتے رہے ۔ <ref> حوالہ درکار </ref> | ||
آپ [[22 فروری]] [[1990]] کو ایک محفل نعت سے واپسی میں ایک حادثے میں فوت ہوئے | آپ [[22 فروری]] [[1990]] کو ایک محفل نعت سے واپسی میں ایک حادثے میں فوت ہوئے <ref> ارسلان احمد ارسل، "حضور و سرور" ، ارفع پبلشرز، 2011، ص 198</ref> | ||
=== مشہور کلام === | === مشہور کلام === |
نسخہ بمطابق 12:25، 17 اپريل 2017ء
قاری زبید رسول الحاج محمد علی ظہوری کے شاگرد تھے اور نعت خوانی میں اپنی مثال آپ تھے ۔
آپ کے بارے فرمایا جاتا ہے کہ آپ اس عشق و عقیدت سے پڑھتے تھے کہ ایک بار نعت کے لئے کھڑے ہوتے تو آنکھیں بند کر کے حضوری کی کیفیت میں چلے جاتے ۔ اور دوبارہ آنکھیں اسی وقت کھولتے جب حاضری مکمل ہو جاتی ۔ حتی کے ایک واقعہ بیان کی جاتا ہے کہ آپ نے ایک بار نعت مبارکہ شروع کی تو بارش ہو گئی اور حاضرین منشر ہو گئے ۔ لیکن آپ حضوری کی کیفیت میں نعت ادا کرتے رہے ۔ [1]
آپ 22 فروری 1990 کو ایک محفل نعت سے واپسی میں ایک حادثے میں فوت ہوئے [2]
مشہور کلام
| پیکر دلربا بن کے آیا ، شاعر: محمد علی ظہوری
| بڑی امید ہے سرکار قدموں میں بلائیں گے ، شاعر: محمد علی ظہوری
| واحسن منک لم تر قط عینی ، شاعر: حسان بن ثابت
مزید دیکھیے
قاری وحید ظفر قاسمی | اعظم چشتی | سید منظور الکونین | الحاج خورشید احمد | عبدالستار نیازی