"تبادلۂ خیال:تنویر پھول" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: سن ۲۰۱۳ ء میں جیکسن ہائٹ ، نیویارک میں سالانہ نعتیہ مشاعرہ جس میں مولانا اولاد رسول قدسی ، تنویر پ...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(2 صارفین 18 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
سن ۲۰۱۳ ء میں جیکسن ہائٹ ، نیویارک میں سالانہ نعتیہ مشاعرہ جس میں مولانا اولاد رسول قدسی ، تنویر پھول ، فرحت ندیم ہمایوں ، رئیس وارثی ، امان خان دل ، کوثر چشتی اور دیگر نے شرکت کی ۔ نظامت مولانا غلام رسول نے کی ۔  نعتیہ مشاعرے کی مکمل وڈیو ملاحظہ کیجئے :   http://www.youtube.com/watch?v=XMrK80M8g0A&feature=youtu.be
شاعر : [[تنویر پھول ]]
 
[در زمین ِ فیض احمد فیض ]
 
===حمد ===
 
آئی  صبا  ہے  کاکلِ  گل  کو    سنوار  کے<br />
پھولوں  کے  رُخ  کو  آگئی شبنم  نکھار  کے <br />
 
اِس    کار گاہِ  زیست  کا    ہے منتظم  وہی <br />
دیکھو    بغور    کام    یہ      پروردگار    کے<br />
 
اُس کے کرم سے وقت گزرتا ہے اِس طرح <br />
عادی  ہوئے ہیں  گردشِ لیل و  نہار  کے <br />
 
سجدے میں سر جھکائے ہیں نجم و شجر،حجر <br />
نغمے  اُسی  کی  حمد  میں  ہیں    آبشار    کے <br />
 
چاہے  تو  ایک اشکِ  ندامت پہ بخش دے<br />
کیا    سمجھے  کوئی    راز    اُس  آمرزگار    کے!<br />
 
پائے گا بالیقیں اُسےشہ رگ سےبھی قریب<br />
دیکھے تو  کوئی      مرکزِ دل  سے    پکار کے <br />
 
اے پھول ! خشک پتّے وہاں سے نکل گئے<br />
جھونکے  چمن    میں  آئے  جو  بادِ بہار  کے<br />

حالیہ نسخہ بمطابق 06:37، 14 نومبر 2017ء

شاعر : تنویر پھول

[در زمین ِ فیض احمد فیض ]

حمد[ماخذ میں ترمیم کریں]

آئی صبا ہے کاکلِ گل کو سنوار کے
پھولوں کے رُخ کو آگئی شبنم نکھار کے

اِس کار گاہِ زیست کا ہے منتظم وہی
دیکھو بغور کام یہ پروردگار کے

اُس کے کرم سے وقت گزرتا ہے اِس طرح
عادی ہوئے ہیں گردشِ لیل و نہار کے

سجدے میں سر جھکائے ہیں نجم و شجر،حجر
نغمے اُسی کی حمد میں ہیں آبشار کے

چاہے تو ایک اشکِ ندامت پہ بخش دے
کیا سمجھے کوئی راز اُس آمرزگار کے!

پائے گا بالیقیں اُسےشہ رگ سےبھی قریب
دیکھے تو کوئی مرکزِ دل سے پکار کے

اے پھول ! خشک پتّے وہاں سے نکل گئے
جھونکے چمن میں آئے جو بادِ بہار کے