"تبادلۂ خیال:تنویر پھول" کے نسخوں کے درمیان فرق
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
سن ۲۰۱۳ ء میں جیکسن ہائٹ ، نیویارک میں سالانہ نعتیہ مشاعرہ جس میں مولانا اولاد رسول قدسی ، تنویر پھول ، فرحت ندیم ہمایوں ، رئیس وارثی ، امان خان دل ، کوثر چشتی اور دیگر نے شرکت کی ۔ نظامت مولانا غلام رسول نے کی ۔ نعتیہ مشاعرے کی مکمل وڈیو ملاحظہ کیجئے : http://www.youtube.com/watch?v=XMrK80M8g0A&feature=youtu.be | سن ۲۰۱۳ ء میں جیکسن ہائٹ ، نیویارک میں سالانہ نعتیہ مشاعرہ جس میں مولانا اولاد رسول قدسی ، تنویر پھول ، فرحت ندیم ہمایوں ، رئیس وارثی ، امان خان دل ، کوثر چشتی اور دیگر نے شرکت کی ۔ نظامت مولانا غلام رسول نے کی ۔ نعتیہ مشاعرے کی مکمل وڈیو ملاحظہ کیجئے : http://www.youtube.com/watch?v=XMrK80M8g0A&feature=youtu.be | ||
طرحی نعت رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ و سلم | |||
تنویرپھول | |||
: "نعت ورثہ" کے دیئے ہوئے مصرع طرح پر : | : "نعت ورثہ" کے دیئے ہوئے مصرع طرح پر : | ||
یہ اُمّتی ناچیز ہو ، دربارِ نبی ہو ۔ " آنکھوں سے برستی ہوئی اشکوں کی جھڑی ہو " | یہ اُمّتی ناچیز ہو ، دربارِ نبی ہو ۔ " آنکھوں سے برستی ہوئی اشکوں کی جھڑی ہو " |
نسخہ بمطابق 06:45، 9 ستمبر 2017ء
سن ۲۰۱۳ ء میں جیکسن ہائٹ ، نیویارک میں سالانہ نعتیہ مشاعرہ جس میں مولانا اولاد رسول قدسی ، تنویر پھول ، فرحت ندیم ہمایوں ، رئیس وارثی ، امان خان دل ، کوثر چشتی اور دیگر نے شرکت کی ۔ نظامت مولانا غلام رسول نے کی ۔ نعتیہ مشاعرے کی مکمل وڈیو ملاحظہ کیجئے : http://www.youtube.com/watch?v=XMrK80M8g0A&feature=youtu.be
طرحی نعت رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ و سلم تنویرپھول : "نعت ورثہ" کے دیئے ہوئے مصرع طرح پر : یہ اُمّتی ناچیز ہو ، دربارِ نبی ہو ۔ " آنکھوں سے برستی ہوئی اشکوں کی جھڑی ہو " جب آئے سوا نیزے پہ وہ حشر کا سورج ۔ تب سر پہ ردا اُن کی شفاعت کی تنی ہو سو بار پڑھے قلب مِرا "صلّ علیٰ" ہی۔ جب لب پہ مِرے نامِ رسولِ عئر بی ہو جب تک مجھے رہنا ہے خدا ! تیری زمیں پر۔ قسمت میں ہمیشہ ہی مدینے کی گلی ہو ایسے میں بھلا کون ہے ؟ دیتا ہو دعائیں ۔ پتھر کی ہو برسات ، ادھر گل بدنی ہو دیدار ہے مقصود ، ہے کوثر کا بہانہ ۔ دیکھوں جو اُنھیں دُور مِری تشنہ لبی ہو دشمن بھی خجل کیوں نہ ہو جب اُن کی طرف سے۔دشنام کے بدلے میں بھی شیریں سُخنی ہو اللہ ! مجھے بارِ دگر طیبہ دِکھا دے ۔ اب شاخِ تمنّا یہ مِری جلد ہری ہو کیا فکر تجھے پھول ، بہ تائیدِ خدا جب غم خوار ترا ہاشمی و مطّلبی ہو