نمبر شمار
|
کلام
|
نمبر شمار
|
کلام
|
1
|
ہوئی قبول میری ہر دعا مدینے میں ۔ صغیر احمد صغیر
|
2
|
لکھ سکا کب وصف کوئی سید کائنات کا ۔ غلام مجتبی ہاشمی
|
3
|
جاں کی دیوار گرا دے تو مزہ آجائے ۔ جاوید صدیقی
|
4
|
جب کبھی بھی سوچ نے قصدِ درِ والا کِیا ۔عاصی نوری
|
5
|
باعث ِ ہر خیر و برکت آپ ہیں ۔ ندیم نوری برکاتی
|
6
|
ثناء خوانی کہاں پوری ہوئی ہے ۔ شیراز مغل
|
7
|
اپنی خوش بختی پہ پھر تو خوب اتراتا ہے دل ۔ شاہد ازہری
|
8
|
لب شاد، زباں شاد، دہن شاد ہوا ہے ۔ قمر آسی
|
9
|
شاخ ِ مدحت ہے پھرسے ہری ہوگئی ۔ اخلاد الحسن
|
10
|
شاہوں سے بڑھ کے آپکے در کا غلام ہے ۔عرفان نعمانی
|
11
|
لفظوں میں اُس جمالؐ کی ترسیل کیسے ہو ۔ سعید راجہ
|
12
|
مرے لبوں پہ جو نعت رسول ہے بزمی ۔ سرفراز خان بزمی
|
13
|
پھر نہ کچھ بھی اور اسے اچھا لگا ۔ شاہین فصیح ربانی
|
14
|
اس تبسم کو آقا کے دربار میں ہند سے ۔ محمد تبسم پرویز
|
15
|
ہم نے چھوڑ کر سب کو ان سے لو لگائی ہے ۔ فیصل مرزا
|
16
|
اے طائر خیال کرو پر سے لف مجھے ۔ مظہر حسین مظہر
|
17
|
خدا کا در ہے درِمصطفٰی , درود پڑھو! ۔ نعیم رضا بھٹی
|
18
|
نگار خانہ ء صد رنگ تھا سخن اسکا ۔ حماد نیازی
|
19
|
چراغ ِ عشق جلا ہے ہمارے سینے میں ۔ زبیر قیصر
|
20
|
وفورِ عشقِ پیمبر ہے کائنات مری ۔ عبد الرحمان واصف
|
21
|
منکرختم نبوت غرق ہو۔ ارسلان احمد ارسل
|
22
|
ملتی رہی قلم کو سعادت کی روشنی ۔ سمعیہ ناز
|
23
|
غم میسر مجھے دربار رسالت سے ہوا ۔ شاہد اشرف
|
24
|
جو جان بہار گلستاں ہے ۔ ندیم سلطان پوری
|
25
|
عطائے خاص ہو جس پل ۔ عتیق الرحمان صفی
|
26
|
ہر لحظہ سوئے سوئے شاہ عرب دھیان لگایا ۔ عمر فاروق
|
27
|
ملا کی پارسائی عبث سادگی عبث ۔ نسیمی تاجی
|
28
|
حروف و فن کو یقینا" شعور نعت کا ہے ۔ کومل جوئیہ
|
29
|
ترے کرم کا رسالت مآب کیا کہنا ۔ شگفتہ شفیق
|
30
|
بانجھ مٹی ہوئی بارور آپ سے ۔ عبد القادر تاباں
|
31
|
حضور میرے بھی دل میں قیام ہو جائے ۔ محمد خلیل الرحمٰن خلیل
|
32
|
فخر اس پر کیوں نہ کل تاریخِ انسانی کرے ۔ پرویز اشرفی
|
33
|
جاں سے بھی پیارا ہمیں طبیہ لگا ۔ نور احمد بشیر
|
34
|
چشمِ گریہ لے کے بابِ ھَل اتٰی تک آ گیا ۔ میثم علی آغا
|
35
|
کچھ ملوک الکلام ہو جائے ۔ شاد مراد آبادی
|
36
|
مری منزلیں کہیں اور ہیں مرا راستہ کوئی اور ہے ۔بدر سیماب
|
37
|
حسیں سفر کیا میں نے ورق سجاتے ہوئے ۔ نوید ملک
|
38
|
بارش ِ رحمت و انوار یہاں تک نہ رہے ۔ ابوالحسن خاور
|
39
|
جہاں تک ہو سکے عشقِ نبی کی جستجو کرنا ۔ انور مشتاق
|
40
|
ہے جو چوگرد مرے نور کا ہالہ سائیں ۔افتخار حیدر
|
41
|
اس شہر کی فضا کو عقیدت بھرا سلام۔اصغر علی بلوچ
|
42
|
کیا لکھوں آج ان کی عظمت میں ۔ شارق اعجاز عباسی
|
43
|
فراق ہستی ءِ اقدس کا غم رلا جاتا ۔ جاوید عادل سوہاوی
|
44
|
میں ان کے صدقے میں ان کے ۔ ظہور ضیائی
|
45
|
زندگی سطر مری اس کو رسالہ کر دے ۔ مختار نجفی
|
46
|
میں تشنہ کام ہوں یہ تشنگی مٹا اب کے ۔ شاہد فیروز
|
47
|
ضیائے آخریں بن کر وہ نور اولیں آیا ۔ سید ذوالفقار نقوی
|
48
|
وہ ہیں محبوب رب ان کی سب کو طلب ۔ سید طاہر
|
49
|
دل و نظر میں بسا لوں مدینہ شہر کی خاک ۔ حسین امجد
|
50
|
من میلا مان ملول میرے مرشد پاک رسول ۔ بابر علی اسد
|
51
|
عرض کی رب سے سکوں کا ہو کوئی نسخہ عطا ۔ عطا ء المصطفٰی
|
52
|
اک کاروانِ خیر کی چاہت سفر میں ہے ۔ سید محمد باقر
|
53
|
آنکھوں میں کسی اور زمانے کی چمک ہے ۔ راحل بخاری
|
54
|
راستے جو بھی مدینے کی طرف جاتے ہیں ۔ عبدالغفار واجد
|
55
|
جمال نور خدا سے مجھے نوازتے ہیں ۔ سائل نظامی
|
56
|
کیا کچھ نہیں ملتا ہے بھلا آپ کے در سے ۔ آصف قادری
|
57
|
جو گاہے دل سے سکوں وقرار اٹھتا ہے ۔ احمد محمود الزمان
|
58
|
معاملات میں پیشِ نظر ہے ذات اُنؐ کی ۔شاہد ماکلی
|
59
|
خدا کی رحمت سدا ہو خیر الانامؐ تجھ پر ۔ ذوالفقار علی دانش
|
60
|
ان کی ہر ایک بات ہے اذنِ خدا کے ساتھ ۔ مطلوب الرسول قمر
|
61
|
آپؐ کے دم سے جوانی پہ برستا ہے شباب ۔ نواز کمال
|