مجھ پہ لگا دے مہر محمد کے نام کا - احمد وصال

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 16:14، 8 ستمبر 2017ء از Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں)

(فرق) → پرانا نسخہ | Approved revision (فرق) | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: احمد وصال

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ماخذ میں ترمیم کریں]

خالق عطا ہو صدقہ محمد کے نام کا

پالوں کسی طرح سے میں رتبہ غلام کا


کر لے قبول سیّدِ کونین کے طفیل

گرچہ سلیقہ مجھ کو نہیں ہے سلام کا


آنسو رواں ہیں آنکھ سے، ہچکی بندھی ہوئی

"چھیڑا ہے کس نے ذکر مدینے کی شام کا"


دنیا سمجھ رہی تھی کسی کام کا نہیں

نعتِ نبی نے مجھ کو بنایا ہے کام کا


اےدل! نگاہیں کھول، محمد کا شہر ہے

اس کا ہر اک مقام ہے صد احترام کا


طاعت نبی کی عین اطاعت خدا کی ہے

حاصل خلاصہ ہے یہ خدا کے کلام کا


خواہش ہے میرے سانس کی ٹوٹے یہ جب لڑی

لب پر درود و ذکر ہو خیرالانام کا


دستِ نبی سے بخش دے روزِ جزا مجھے

طالب خدایا ! تم سے ہوں کوثر کے جام کا


روضہ نبی کا سامنے، لب پر درود ہو

دل کا ہے یہ خیال سبب ابتسام کا


احمد خدا سے مانگوں میں احمد ہی کے طفیل

یا رب قبول کر یہ کہا فکرِ خام کا