ہم نے یوں احوال جاں،پیش شہ اکرم کہا ۔ قمر حیدر قمر

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 10:41، 1 جنوری 2018ء از ADMIN (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: قمر حیدر قمر

برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ہم نے یوں احوالِ جاں،پیشِ شہِ اکرم کہا

آنسوؤں سے نعت لکھی،سسکیوں سے غم کہا


تمتائے رُخ پہ اشکوں کی لکیریں نقش تھیں

ہم نے شعلے کی زبانی قصۂ شبنم کہا


عقل کہتی ہے کہ تم نے ان سے باتیں کیں بہت

عشق کہتا ہے کہ’’جو کچھ بھی کہا،وہ کم کہا‘‘


کس بلیغ انداز میں ساری دعائیں مانگ لیں

دل نے بس اک بار رو کر ’’رحمتِ عالم‘‘کہا


آنکھ کی تختی پہ وہ تو یاد کی تحریر تھی

دیکھنے والوں نے جس کو آنسوؤں کا غم کہا


سارا پتھر پن سفر کا نرمیوں میں ڈھل گی

ا ان کی باتوں کو دہانِ زخم نے مرہم کہا


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام