کوئی گفتگو ہو لب پر، تیرا نام آ گیا ہے ۔ ادیب رائے پوری

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 03:35، 11 اکتوبر 2017ء از Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

شاعر: ادیب رائے پوری

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کوئی گفتگو ہو لب پر، تیرا نام آ گیا ہے

تیری مدح کرتے کرتے، یہ مقام آ گیا ہے


درِمصطفٰے کا منظر، مری چشم تر کے اندر

کبھی صبح آ گیا ہے، کبھی شام آیا گیا ہے


یہ طلب تھی انبیاء کی رخِ مصطفٰے کو دیکھیں

یہ نماز کا وسیلہ، انہیں کام آ گیا ہے


جو سخی ہیں شہر بھر کے وہ گدا ہیں ان کے در کے

کہ کرم کا ان کے ہاتھوں میں نظام آگیا ہے


دو جہاں کی نعمتوں سے تِرے در سے جو بھی مانگا

مِری دامن طلب میں وہ تمام آ گیا ہے


جسے پی کے شیخ سعدی بَلَغَ العُلیٰ پکارے

مرے دستِ ناتواں میں وہی جام آ گیا ہے


مرا قلب وہ حرا ہے جہاں وحیِ نعت اتری

یہ صحیفہِ مَحبّت مرے نام آگیا ہے


وہ ادؔیب جس نے محشر میں بپا کیا ہے محشر

وہ کہیں گے آؤ دیکھو یہ غلام آ گیا ہے