کلیات

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


کلیات (کل۔لی۔یات) عربی اسم ہے مذکر اور مونث دونوں طرح سے بولا جاسکتا ہے۔ کُلّی کی جمع ہے۔ ایک ہی شخص کی منظومات یا تصنیفات کے مجموعے کو کلیات کہہ سکتے ہیں۔ نظم اور نثر کی اس میں قید نہیں۔ دونوں طریقوں سے یہ کلیات ہی کہلائے گا۔ عموماً کلیات کا لفظ زیادہ تر منظومات کے لیے مستعمل ہے۔ نعتیہ کلیات سے مراد نعت گو شاعر کی تمام منظومات یا تصنیفات شامل ہوں۔

شاعری کی طرح کلیات کی روایت بھی قدیم ہے۔ غزل گو شعراء کی بے شمار کلیات اس کا واضح ثبوت ہیں۔ کلیات میر تقی میرؔ اور کلیات علامہ اقبال اس کی روشن مثال ہے۔


کچھ مشہور نعتیہ کلیات

کلیات نعت، محسن کاکوروی | کلیاتِ شائقؔ | تمام و نہ تمام، عاصی کرنالی | کلیات راقب قصوری | مقصود کائنات، ادیب رائے پوری | کلیات ظہور | کلیات بے چین | کلیات اعظم | کلیات حفیط | کلیات قادری | کلیات عنبر شاہ وارثی | حمدِ رب علا نعت خیر الوری، راسخ عرفانی | طاہرین، سید وحید الحسن ہاشمی | سرمایہ ءِ رووف امروہوی | کلیات ِ منور | کلیات اظہر | کلیات نیازی | کلیات ِ اعجاز رحمانی | زبور حرم، اقبال عظیم | خلد نظر، عابد سعید عابد | نور سے نور تک، شاعر علی شاعر | کلیات صائم چشتی | کلیات بیدم وارثی | کلیات مظہر | کلیات ریاض سہروردی | کلیات شاہ انصار الہ آبادی | کلیات راہی | کلیات شہزاد مجددی | کلیات عزیز احسن | کلیات ظہوری |

مزید دیکھیے

دیوان | مجموعہ کلام

حواشی و حوالہ جات

نعتیہ کلیات کی روایت ۔ایک مطالعاتی جائزہ ،- ڈاکٹرشہزاد احمد