کس کا منہ ہے جو کرے مدح تری میرے نبی ۔ شہزادی کیؔفی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 11:01، 28 جولائی 2017ء از ابو المیزاب اویس (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: شاعر: شہزادی کیؔفی تضمین بر : مرحبا سید مکی مدنی العربی ۔ جان قدسی === {{نعت }} === کس کا منہ ہے ج...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

شاعر: شہزادی کیؔفی

تضمین بر : مرحبا سید مکی مدنی العربی ۔ جان قدسی


نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کس کا منہ ہے جو کرے مدح تری میرے نبی

نعتِ اطہر میں ہے جب شخصِ ذکی محض غبی

حَبَّذا ذات تری مایۂ حاجت طلبی

’’ مرحبا سید مکی مدنی العربی

دل وجاں باد فدایت چہ عجب خوش لقبی‘‘


نور تھا تیرا وہاں نورِ حقیقت سے بہم

دیکھ کر موسیٰ و عمراں ہوئے غش شاہِ امم

اور مہر رخ تاباں یہ ہے کیا ہی عالم

’’من بیدل بہ جمال تو عجب حیرانم

اللہ اللہ چہ جمال است بدیں بوالعجبی‘‘


مہبط روح قدس آپ کی ذات والا

عرش اعظم در دولت پہ کہے صل علا

عظمت رتبۂ والا ہو شہاکس سے ادا

’’نسبتے نیست بہ ذات تو بنی آدم را

برتر از عالم وآدم توچہ عالی نسبی‘‘


نور سے تیرے منور ہے زمیں دشت بہ دشت

توئی بانی ہے بناے فلک زریں طشت

نُہ فلک ، ہشت جناں کی نہ خواہش آئی گل گشت

’’شب معراج عروج تو ز افلاک گزشت

بہ مقامے کہ رسیدی نہ رسد ہیچ نبی‘‘


حق تعالیٰ نے کیا آپ کو ابرِ اکرام

تجھ سے خنداں ہے لب غنچۂ امیدِ انام

ہیں شجر اور حجر غرقِ سحابِ انعام

’’نخل بستان مدینہ زتو سرسبز مدام

زاں شدہ شہرۂ آفاق بہ شیریں رطبِی‘‘


ذات انور سے بناسارا جہاں عالم نور

اور فروغ اس کے سے ہر خانہ ہے بیت المعمور

رب عزت کو جو اعزاز عرب تھا منظور

’’ذات پاکِ تو دریں ملک عرب کرد ظہور

زاں سبب آمدہ قرآں بہ زبان عربی‘‘


رتبہ وہ تیرے سگ کُو کا ہے اے شام امم

سربہ پا اس کے رہا شیر فلک بھی ہر دم

رشک افزاے ملائک ہے سواے آدم!

’’نسبت خود بہ سگت کردم وبس منفعلم

زاں کہ نسبت بہ سگ کوے تو شدبے ادبی‘‘


فرقت روے مقدس میں نہیں تاب حیات

زہر پی جاؤں پلائیں ہو مے نابِ حیات

تشنہ وصلت اقدس نہیں سیراب حیات

’’ماہمہ تشنہ لبانیم توئی آب حیات

لطف فرما کہ زحدمی گزرد تشنہ لبی‘‘


چشم ہے آپ سے اے شام سرافراز نظر!

نظر لطف سے عصّات پہ ہو باز نظر

تاکریں خلد بریں پر بھی وہ باناز نظر

’’ چشم رحمت بہ کشا سوے من انداز نظر

اے قریشی لقبی ، ہاشمی ومطلبی!‘‘


درد عصیاں سے ہے بے تاب نہایت کیفی

حکمت لطف سے اس درد کے ہو تم شافی

عازم درگہ کیفی ہے مثال قدؔسی

’’سیدا انت حبیبی وطبیب قلبی

آمدہ سوے تو قدسی پئے درماں طلبی‘‘



مزید دیکھیے

جان محمد قدسی

حوالہ جات

ہند کی ایک شہزادی تھی جس کا تخلص " کیفؔی " تھا ، یہ نعتیہ تضمین تذکرۃ النساے نادری اور بہارستان ناز سے نقل کی ہے


شراکت

صارف:ابو المیزاب اویس