مرے خدا مجھے وہ تابِ نے نوائی دے ۔ عبیداللہ علیم

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 17:00، 18 مئی 2018ء از ADMIN (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

Obaid Ullah Aleem.jpg


حمدِ باری تعالی جل جلالہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

شاعر : عبید اللہ علیم

مرے خدا مجھے وہ تابِ نے نوائی دے

میں چُپ رہوں بھی تو نغمہ مرا سُنائی دے


گدائے کوئے سخن اور تجھ سے کیا مانگے

یہی کہ مملکتِ شعر کی خُدائی دے


چھلک نہ جاؤں کہیں میں‌وجود سے اپنے

ہنر دیا ہے تو پھر ظرفِ کبریائی دے


میں ایک سے کسی موسم میں رہ نہیں سکتا

کبھی وصال کبھی ہجر سے رہائی دے


جو ایک خواب کا نشہ کم ہو تو آنکھوں کو

ہزار خواب دے اور جراتِ رسائی دے

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نئے اضافہ شدہ کلام

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات