لطف عمیم ہو گیا ، رحمت عام کے سبب ۔ ارشد محمود ناشاد

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 05:57، 26 اکتوبر 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←‏{{نعت}})
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: ارشد محمود ناشاد

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

لطفِ عمیم ہو گیا ، رحمتِ عام کے سبب

بزمِ جہاں ہے نور نور ، ماہِ تمام کے سبب


شرک کی سانس اُکھڑ گئی ، کفر کا دم نکل گیا

تیرے پیام کے طفیل ، تیرے نظام کے سبب


تُجھ سے ہوا جو منتسب ، اُس کا نصیب جاگ اُٹھا

خاکِ عرب ہے سر بلند ، تیرے قیام کے سبب


خلق کو راستہ ملا ، تیرے عمل کے حسن سے

رازِ حیات منکشف ، تیرے کلام کے سبب


ہونٹوں پہ دل کشی رہے ، دل کی کلی کھلی رہے

گاہے درود کے سبب ، گاہے سلام کے سبب


بے کس و بے مقام بھی ، اُن کے طفیل باشرف

صنفِ لطیف معتبر ، فخرِ انام کے سبب


کُچھ بھی نہیں ہے زادِ ھشر ، خالی ہے کاسۂ عمل

پھر بھی یقیں نجات کا ، ہاں! ترے نام کے سبب