غلاموں کو عذابِ نار سے آقا بچاتے ہیں
نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 17:57، 11 فروری 2020ء از مرزا حفیظ اوج (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ }} 300px|alt="Hafeez Oaj|link=حفیظ اوج شاعر : مرزا حفیظ اوج === {{نعت }} === غل...)
شاعر : مرزا حفیظ اوج
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
غلاموں کو عذابِ نار سے آقا بچاتے ہیں
خطاکاروں کو الفت سے وہ دامن میں چھپاتے ہیں
کرم کے سائے میں رہتا ہوں جب میں نعت کہتا ہوں
وہ اپنے ظلِّ رحمت میں مجھے بھی لا بٹھاتے ہیں
مری افسردگی پر آج رحمت آپ مائل ہے
سنا ہے خود مسیحا جانبِ بیمار آتے ہیں
کلامِ پاک کے ہر حرف میں مدحت انہی کی ہے
کلام اللہ کے اوراق سب نعتیں سناتے ہیں
نہیں ایسا نہیں کوئی سخی اس بزمِ عالم میں
وہ دستر خوان سے اپنے جہاں بھر کو کھلاتے ہیں
جوازِ زندگی مل جاتا ہے ہم بے نواؤں کو
سرِ اوجِؔ تخیل مدح خوانی پر جو آتے ہیں
مزید دیکھیے
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|