علم عروض سیکھیے از محمد سلمان مانی - سبق 3

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 09:02، 12 اکتوبر 2019ء از 103.255.6.88 (تبادلۂ خیال) (نیا صفحہ: بسم اللہ السلام علیکم احباب تیسرا سبق ۔۔۔ یاد رکھیئے شاعری صوت سے وابستہ ہے یعنی جیسے پڑھا جاتا ل...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

بسم اللہ السلام علیکم احباب تیسرا سبق ۔۔۔ یاد رکھیئے شاعری صوت سے وابستہ ہے یعنی جیسے پڑھا جاتا لفظ اسی انداز کو شاعری میں زیادہ اہمیت حاصل ہے ۔۔۔ اس لحاظ سے الفاظ کی دو اقسام ہو جاتیں

مکتوبی صورت:

الفاظ کی وہ صورت جس میں اس کو لکھا جاتا جیسے 

بالکل، خوش ، عاجزاً

ملفوظی صورت:

الفاط کی وہ صورت جس میں اس کو پڑھا جاتا ہے جیسے بالکل کو بلکل ، الف لکھنے میں ہے مگر پڑھنے میں نہیں خوش کو خش ، و لکھنے میں ہے مگر پڑھنے میں نہیں۔۔۔ عاجزاً کو عاجزن، اً لکھنے میں ہے مگر پڑھنے میں ن ہے ۔

ہم روز نت نئے الفاظ بولتے ہیں بلکہ یہی ہمارے جذبات کے اظہار کا نتیجہ ہیں مگر کبھی ہم نے ان پہ کبھی غور نہیں کیا آئیے آج اک الگ زاویے سے دیکھتے ہیں 

دراصل ہر لفظ کچھ آوازوں سے مل کر بنتا ہے آوازیں یعنی اصوات کی دو اقسام ہیں جو کہ الفاظ کی ملفوظی شکل طے کرتی ہیں اک آواز چھوٹی اک آواز بڑی

بڑی آواز وہ ہے جو دو یا دو سے زائد حروف سے مل کر بنی ہو جیسے لفظ "دن" بڑی آواز ہے

چھوٹی آواز وہ ہے جو اکیلا حرف دے مثلاً لفظ کام میں "م " کی آواز چھوٹی ہے ۔ شاعری میں ان دو اقسام کی آواز کو بہت اہمیت حاصل ہے۔۔۔ ہر لفظ کو انہیں آوازوں میں تقسیم کیا جاتا اور وزن حاصل کیا جاتا ۔ ہم چھوٹی آواز کو مثال کے طور پر 1 کہیں گے اور بڑی آواز کو 2 ۔ مثال : - حرکت : حر کت دو آوازیں آ رہیں پڑھنے میں ایک "حر" دوسری "کت"

                      2    2

دونوں آوازوں میں دیکھیئے بڑی آواز آ رہی ہے کیونکہ دو الفاط کو ملا کر پڑھنا پڑھتا کہ الفاظ کی ہیئت ہی ایسی ہے۔۔۔ اگلی مثال دیکھتے ۔ محبت : م حب بت تین آوازیں ہیں۔ "م" ، "حب" اور "بت"

  2         . 2     1    

پہلی آواز اکیلے لفظ "م " کی ہے سو چھوٹی آواز ہے جبکہ باقی دونوں آوازیں حب اور بت بڑی آوازیں ہیں کہ دو الفاظ سے کے ملاپ سے وجود میں آئیں ہیں۔۔۔ لفظ محبت میں ب پر شد ّ ہے تو دو بار پڑھا جاتا جبکہ لکھنے میں ایک بار ہی ہے۔

بڑی آواز اور چھوٹی آواز کو پہچاننے کا طریقہ کار یاد رکھیئے

بڑی آواز کسی بھی لفظ میں متحرک حروف یعنی جن پر زیر زبر یا پیش ہو ان کے بعد جب کوئی ساکن آتا ہے تو ساکن حرف کو متحرک حرف کے ساتھ ملا کر پڑھنا پڑھتاہے۔ اسے بڑی آواز کہتے ہیں۔

چھوٹی آواز کسی بھی لفظ میں دو متحرک جب ایک ساتھ آئیں تو پچھلا متحرک حرف اکیلے حرف کی آواز دیتا ہے یا عموما جب دو ساکن ایک ساتھ آتے تو آخری ساکن اکیلی آواز دیتا ہے جسے چھوٹی آواز کہا جاتا ہے۔

جب بھی کسی لفظ میں شد آ جائے تو شد کو توڑ کے دیکھیئے شد ایک ساکن اور ایک حرکت کا مرکب ہوتی ہے۔ اسے اپنے اجزا میں توڑ کر تقطیع کی جا سکتی ہے۔

اوپر دی گئی مثالوں سے استفادہ کیجیئے

از قلم

محمد سلمان مانی