سیر ِ چمن میں بیٹھ، لب ِ جو درود پڑھ ۔ ریاض مجید

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 18:56، 13 اکتوبر 2017ء از Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

Naat Kainaat Riaz Majeed.jpg

شاعر : ریاض مجید

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سیرِ چمن میں ، بیٹھ لب جُو، دُرُود پڑھ

کر یاد، پھول دیکھ کے وہ رُو، دُرُود پڑھ


ہر سانس وروِ صَلِّ علَیٰ سے مہکتی آئے

جنّت بنا رہے ترا ہر سُو، دُرُود پڑھ


خالی نہ جائے کوئی بھی پَل اُن کے ذکر سے

جتنا بھی وقت تجھ کو ملے تُو، دُرُود پڑھ


زنجیریٔ حیات! ہم آغوشِ وقت ہو

پھیلا صدائے نوُر کے بازو! دُرُود پڑھ


دہلیزِ نوُر آنکھ میں رکھ اُس حریم کی

سر کو جھکا کے اے دلِ خوش خُو! دُرُود پڑھ


کُنجِ لَحَد سے باغِ جناں تک رہے گی ساتھ

ہے خاص اِس دُرُود کی خوشبو! دُرُود پڑھ


اُن کی جناب میں سرِ تسلیم، خم رہے

دن ہو کہ رات، قلبِ رضا جُو! دُرُود پڑھ


دُوری میں رہ کے کیف ِ حضوری نصیب ہو

وہ ، جس میں ہو اویس ؓ کی خوشبو، دُرُود پڑھ


یہ سوچ، تجھ کو کون سی نعمت ملی ، ریاض

آنکھوں میں لا کے شکر کے آنسو، دُرُود پڑھ