سر محفل کرم اتنا مرے سرکار ہو جائے ۔ صوفی حبیب وارثی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 04:21، 19 دسمبر 2018ء از ADMIN 2 (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: حبیب وارثی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سرِ محفل کرم اتنا مرے سرکار ہو جائے

نگاہیں منتظر رہ جائیں اور دیدار ہو جائے


تصور میں تری ہر شے پہ یوں نظریں جماتا ہوں

نہ جانے کون سی شئے میں ترا دیدار ہو جائے


غلامِ مصطفیٰ بن کر میں بکِ جاوؔں مدینے میں

محمد نام پہ سودا سرِ بازار ہو جائے


سنبھل کر پاوؔں رکھنا حاجیو شہرِ مدینہ میں

کہیں ایسا نہ ہو سارا سفر بیکار ہو جائے


فنا اتنا تو ہو جاوؔں میں تیری ذات عالی میں

جو مجھ کو دیکھ لے اس کو ترا دیدار ہو جائے


تجھے منظور ہے پردہ مجھے پاسِ ادب ورنہ

میں جب چاہوں جہاں چاہوں ترا دیدار ہو جائے


حبیب اس حال سے ابتر بھی حال زار ہو جائے

جو ہونا ہو سو ہو جائے مگر دیدار ہو جائے