سجاد بخاری

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 17:49، 10 اکتوبر 2017ء از Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←‏حمدیہ و نعتیہ شاعری)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

Naat Kainaat Sajjad Bukhari.jpg

آپ کا مکمل نام سید سجاد حسین بخاری ہے ۔ نسب میں نقویہ سلسلہ ہے۔سیالکوٹ کے ایک گاٶں گکھڑوالی میں یکم جولائی1977 کو پیدا ہوئے ۔ سینٹ پیٹر انگلش اسکول سے پرائمری , گورنمنٹ ہائی سکول قلعہ کالر والا سے میٹرک اور پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے( اسلامیات )کیا۔بعد ازاں نارووال منتقل ہو گئے۔ 2005 میں سعودی عرب کی مقدس سرزمین مکہ مکرمہ چلے گئے اور تا حال وہیں مقیم ہیں اور کمپیوٹر سوفٹ وئیر کی دنیا میں خدمات انجام دے رہےہیں ۔

شاعری کی طرف رجحانات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

گکھڑوالی(سیالکوٹ ) میں معروف پنجابی شاعر احسان باجوہ کی ہمسائیگی اور دادا کی فارسی شاعری آپ کے لیے ادبی گھٹی ثابت ہوئی ۔پرائمری اسکول سے ہی شعری ذوق نے احسان باجوہ کی صحبت میں گھنٹوں بیٹھے رہنے پر آماده کیے رکھا۔اگرچہ گھر والوں کی ڈانٹ ڈپٹ نے شاعری سر پہ سوار نہیں ہونے دی لیکن پھر بھی موقع ملتے ہی قلم و قرطاس کی جانب لپک پڑتے۔

احسان باجوہ جی پی او آفس لاہور میں ہوتے تھے اور ہر جمعرات کو کو گاٶں آتے ۔ جمعرات اور جمعہ ان کی حویلی ادبی اور شعری محفل کے رنگ میں رنگ جاتی ۔احسان باجوہ چونکہ پنجابی زبان میں ادب کی خدمت میں لفے ہوئے تھے تو ان سے انسیت کی وجہ سے سجاد بخاری بھی پنجابی میں منظوم قصائص و نعت و حمد میں اپنے جوہر دکھانے کے لیے بیتاب رہتے ۔ یہ شعری ابتدا تھی اس تڑپ کو مزید نکھار گورنمنٹ ڈگری کالج پسرور کے پروفیسر جناب محمود الحسن شاکر نے بخشا۔اردو کلاس میں آپ اپنے اشعار سے بھی نوازا کرتے تھے جس نے پنجابی کے ساتھ ساتھ اردو کی جانب مائل کیا ۔ اور یوں اردو میں شعر گوئی کا سلسلہ جاری ہوا۔

نعت گوئی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

گھر کا ماحول کلی طور پر دینی تھا ۔ آپ کے والد محترم مفتی سید کرامت علیؒ کی تربیت نے آپ کو بچپنے کی شرارتوں سے بچائے رکھا۔ پانچ وقت کی نماز کے ساتھ تہجد کا اہتمام سوموار اور جمعرات کا روزہ گھر کے تمام بالغ افراد کے لیے ضروری ہوا کرتا تھا۔ آپ کے والد محترم ہر ہفتہ نعتیہ محافل کا باقاعدہ اہتمام فرماتے جس میں آپ کو نعت سنانے کے لیے خاص دعوت دی جاتی۔آپ اس لحاظ سے بھی خوش نصیب ہیں کہ والد محترم کی وجہ سے محمد علی ظہوری ۔عبدالستار نیازی ۔ اعظم چشتی اور اختر شکرگڑھی جیسے نامور نعت خوانوں کے ساتھ ساتھ متعدد علماء اکرام کی صحبت میسر رہی ۔یہی مجالس باقاعدہ نعت گوئی کی طرف لے آئیں۔

حمدیہ و نعتیہ شاعری[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مطبوعات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

2002ء ۔ صراطِ حمد اسمائے الٰہی کی تشریح و توضیح اور ان اسماء کے فیوض و برکات

2004ء ۔ راہِ حق ۔ ایک کتابچہ

"السنہ' کے نام سے صحاح ستہ سمیت تمام کتب احادیث سے موضوع کے اعتبار سے احادیث کو یکجا کرنے کا سلسلہ شروع کیا مگر تسلسل ٹوٹ جانے کی وجہ سے تا حال مکمل نہ ہو سکا۔اللہ کے کرم سے امید ہے کہ جیتے جی یہ کام پایہ تکمیل تک پہنچ جائے گا۔

خدمات و اعزازات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اسی دوران نارووال ڈسٹرکٹ سطح پر بین المسالک ہم آہنگی کے لیے پیغامِ اہلِ سنت نامی تنظیم کے ناظمِ اعلی کے طور پر چار سال تک فرائض سر انجام دیتے رہے۔

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

محسن علوی | اطہر نفیس عباسی | وحید القادری عارف | نعیم حامد علی | مجاہد سید | ناصر برنی | مہتاب قدر | ضمیر سیوانی | عرفان بارہ بنکوی | تنویر احمد تنویر | نعیم بازید پوری