جو بنوں پر ہے بہار چمن آرائی دوست

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 21:39، 30 ستمبر 2017ء از Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم


از امام احمد رضا خان بریلوی


جوبنوں پر ہے بہار چمن آرائی دوست

خلد کا نام نہ لے بلبل شیدائی دوست


؟؟ کے بیٹھے تو درِ دل پہ تمنائی دوست

کون سے گھر کا اجالا نہیں زیبائی دوست


عرصہ ءِ حشر کجا موقف محمود کجا

ساز ہنگاموں سے رکھتے نہیں یکتائی دوست


مہر کس منہ سے جلو داری ءِ جاناں کرتا

سایہ کے نام سے بیزار ہے یکتائی بہت


مرنے والوں کو یہاں ملتی ہے عمر جاوید

زندہ چھوڑے گی کسی کو نہ مسیحائی دوست


ان کو یکتا کیا اور خلق بنائی یعنی

انجمن کر کے تماشا کریں تنہائی دوست


کعبہ و عرش میں کہرام ہے ناکامی کا

آہ کس بزم میں ہے جلوہ ءِ یکتائی دوست


حسن بے پردہ کے پدے نے مٹا رکھا ہے

ڈھونڈنے جائیں کہاں جلوہ ¿ ہرجائی دوست


شوق روکے نہ رکے پاﺅں اٹھائے نہ اٹھے

کیسی مشکل میں ہیں اللہ تمنائی دوست


شرم سے جھکتی ہے محراب کہ ساجد ہیں حضور

سجدہ کرواتی ہے کعبہ سے جبیں سائی دوست


تاج والوں کا یہاں خاک پہ ماتھا دیکھا

سئے داراﺅں کی دارا ہوئی دارائی دوست


طور پر کوئی کوئی چرخ پہ یہ عرش سے پار

سارے بالاﺅں پہ بالا رہی بالائی دوست


انت فیہم نے عدو کو بھی لیا دامن میں

عیش جاوید مبارک تجھے شیدائی دوست


رنج اعدا کا رضا چارہ ہی کیا ہے جب انہیں

آپ گستاخ رکھے حلم و شکیبائی دوست


حدائق بخشش[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

حدائق بخشش


پچھلا کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

اگلا کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

طوبےٰ میں جو سب سے اونچی نازک سیدھی نکلی شاخ