ثنائے خواجہ میں اے ذہن! کوئی مضموں سوچ۔ عاصی کرنالی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 11:27، 14 اکتوبر 2017ء از ابو المیزاب اویس (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: شاعر: عاصی کرنالی === نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم === ثنائے خواجہ میں اے ذہن! کوئی مض...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

شاعر: عاصی کرنالی

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

ثنائے خواجہ میں اے ذہن! کوئی مضموں سوچ

جناب! وادیِ حیرت میں گم ہوں، کیا سوچوں؟


زبان! مرحلہِ مدح پیش ہے، کچھ بول

مجالِ حرف زدن ہی نہیں ہے کیا بولوں؟


قلم! بیاضِ عقیدت میں کوئی مصرع لکھ

بجا کہا، سرِ تسلیمِ خم ہے کیا لکھوں؟


شعور! اُن کے مقامِ پیمبری کو سمجھ

میں قیدِ حد میں ہوں، وہ بیکراں ہیں کیا سمجھوں؟


خرد! بقدرِ رسائی تُو اُن کے علم کو جان

میں نارسائی کا نقطہ ہوں اُن کو کیا جانوں؟


خیال! گنبدِ خضرٰی کی سمت اُڑ، پر کھول

یہ میں ہوں اور یہ مرے بال وپر ہیں کیا کھولوں؟


طلب! مدینے چلیں نیکیوں کے دفتر باندھ

یہاں یہ رختِ سفر ہی نہیں ہے کیا باندھوں؟


نگاہ! دیکھ کہ ہے رُوبرو دیارِ جمال

ہے ذرہ ذرہ اں آفتاب کیا دیکھوں؟


دل! اُن سے حرفِ دعا، شیوہِ تمنا مانگ

بلا سوال وہ دامن بھریں تو کیا مانگوں؟


حضور! عجزِ بیاں کو بیاں سمجھ لیجے

تہی ہے دامنِ فن، آستاں پہ کیا لاؤں؟


مزید دیکھیں

مفلسِ زندگی اب نہ سمجھے کوئی ۔ مظفر وارثی

پیشکش

ابو المیزاب اویس

تازہ انتخاب

زیادہ پڑھے جانے والے کلام