بھلا کس دن نہ تھا کس شب نہیں تھا ۔ حنیف نازش

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 08:18، 23 دسمبر 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: حنیف نازش ==== {{نعت}} ==== بھلا کس دن نہ تھا، کس خسب نہیں تھا کرم میرے نبی کا کب نہی...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: حنیف نازش

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

بھلا کس دن نہ تھا، کس خسب نہیں تھا

کرم میرے نبی کا کب نہیں تھا


گواہی دے رہے تھے سنگریزے

جوازِ کفرِ بوجہل اب نہیں تھا


سواری کو براق آیا جِناں سے

وہ کوئی عام سا مرکب نہیں تھا


جمال ان کا رہا پردوں میں مستور

جو عالم پر کھلا وہ سب نہیں تھا


لگی تیغِ علی مرحب کے سر پر

تو اس دنیا میں پھر مرحب نہیں تھا


مِلا حسان کو منبر نبی کا

بڑا اس سے کوئی منصب نہیں تھا


وہ قربِ خاص میں اس وقت بھی تھے

کہ تھا کا لفظ تک بھی جب نہیں تھا


لگی کس طرح ٹھوکر، کیوں گِرے ہو

درودِ پاک وردِ لب نہیں تھا

مزید دیکھیے

زیادہ پڑھے جانے والے کلام