بلغ العلی بکمالہ

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

​ بلغ العلےٰ بکمالہٖ​

کشفَ الدُجیٰ بجمالہٖ​

حسُنت جمیعُ خِصالہٖ​

صلو علیہ و آلہٖ​



ترجمہ

​ ​پہنچے بلندیوں پہ ، وہ ﷺ اپنے کمال سے​

چھٹ گئے اندھیرے آپ ﷺ کے حسن و جمال سے​

آپ کی سبھی عادات مبارکہ اور سنتیں بہت پیاری ہیں​

آپ ﷺ پر اور آپ ﷺ کی آل پر سلام ہو​


مشہور واقعہ

یہ اشعار شیخ سعدی سے منسوب ہیں ۔ مشہور واقعہ ہے کہ انہوں نے مدح رسول میں تین مصرعے کہے۔ کوشش کے باوجود چوتھا مصرعہ نہ ہوتا تھا اور سخت پریشان تھے۔ ایک شب انہیں خواب میں بشارت ہوئی۔ حضور سرور کائنات صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم بنفس نفیس موجود ہیں اور شیخ سعدی سے فرماتے ہیں سعدی تم نے تین مصرعے کہے ہیں ذرا سناؤ۔ شیخ سعدی نے تینوں مصرعے سنائے اور خاموش ہوگئے۔ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا یہ مصرعہ بڑھا لو

صلو علیہ و آلہ۔

اور یوں حضرت شیخ سعدی کی نعتیہ رباعی مکمل ہوئی۔ اللہ تعالیٰ نے اس رباعی کو شرف قبولیت بخشا اور اس طرح شیخ سعدی نعت گو شعرا میں ممتاز ہو گئے


عروضی نکتہ

ان اشعار میں ایک عروضی نقظہ بھی دلچسپی سے خالی نہیں ۔ پہلے تین مصرعے بحر کامل کے رکن متفاعلن متفاعلن کی تکرار ہیں ۔ جب کہ چوتھا مصرع مستفعلن [صلوا علیہ] سے شروع ہوتا ہے ۔ ما ہر عروض یاس یگانہ چنگیزی اسے تسکین ِ اوسط کے کمالات میں گنتےہیں <ref> یاس یگانہ چنگیزی، چراغ سخن </ref>

تظمین

سر لامکاں سے طلب ہوئی ۔ عنبر وارثی

نعت خوانوں کی کلام میں پذیرائی

| اویس رضا قادری کی آواز میں

| سید محمد فصیح الدین سہروردی کی آواز میں

| حافظ احمد رضا کی آواز میں

| قاری شاید محمود کی آواز میں

مزید دیکِھیے

شیخ سعدی | عنبر وارثی

حواشی و حوالہ جات