آنے والو یہ بتاو شہر مدینہ کیسا ہے ۔ عشرت گودھروی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 22:15، 31 مارچ 2018ء از ADMIN (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: عشرت گودھروی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

آنے والو یہ بناوؔ شہرِ مدینہ کیسا ہے

سر انُ کے قدموں میں رکھ کر جھک کر جینا کیسا ہے


گنبدِ خضریٰ کے سائے میں بیٹھ کر تم تو آئے ہو

اس سائے میں رب کے آگے سجدہ کرنا کیسا ہے


دل آنکھیں اور روح تمہاری لگتی ہیں سیراب مجھے

ان کے در پہ بیٹھ کے آبِ زمزم پینا کیسا ہے


دیوانو! آنکھوں سے تمہاری اتنا پوچھ تو لینے دو

وقتِ دعا روضے پہ انُ کے آنسو بہانا کیسا ہے


اے جنت کے حقدارو، مجھ منگتے کو یہ بتلاوؔ

انُ کی سخا سے دامن کو بھر کر آنا کیسا ہے


لگ جاوؔ سینے سے میرے طیبہ سے تم آئے ہو

یہ بتلاوؔ عشرت ان کے گھر سے بچھڑنا کیسا ہے

کلام میں نعت خوانوں کی پذیرائی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

| عبدالرؤف روفی کی آواز میں

| قاری خورشید احمد کی آواز میں

| حافظ احمد رضا قادری کی آواز میں

| مفتی کوثر روحانی کی آواز میں


نئے صفحات
گذشتہ ماہ زیادہ پڑھے جانے والے موضوعات

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے اضافہ شدہ کلام