نمبر شمار
|
کلام
|
نمبر شمار
|
کلام
|
1
|
وہی ہے خوف جو کم مائیگی کا ہوتا ہے ۔ سعود عثمانی
|
2
|
عرب سے دور عجم کے کسی دیار میں ھوں ۔ حافظ محبوب احمد
|
3
|
کھلتے رستے جنگل صحرا جو کچھ ہے سب ان کا ہے ۔ یاور وارثی
|
4
|
پکارتا ہے کسی بشر کو نہ دیکھتا ہے کسی کی جانب ۔ قاسم برکاتی
|
5
|
جو ماہِ انور پہ حکم اپنا چلا رہا ہے وہی خدا ہے۔اطہرعبداللہ سوداگر
|
6
|
اپنا مختار جو اے خیر بشر ہوجاؤں ۔ سید محمد نور الحسن نور
|
7
|
رونق بزم دو جہاں میرے رسول کے سبب
|
8
|
فیض سرکار سے نور ہم کو ملا قلب سے روح تک ۔ تنویر پھول
|
9
|
تمام سلسلۂ کوہسار ان کے ہیں ۔ آصف صفوی
|
10
|
حُضور کو جو بڑھائے رَبّ سے کمی اگرچہ شعور کی ہے ۔ واجد امیر
|
11
|
دیارِ طیبہ میں دائم جو قربتیں ملتیں ۔ محمد حسین مشاہد
|
12
|
جب سے اک پل کے لیے خواب میں آئے آقا ۔ غلام حسین ساجد
|
13
|
حکمرانی ہے شش جہات ان کی ۔ سلیمان خمار
|
14
|
کسی کو ان سا ملا دائمی شمار کہاں ۔ ثاقب علوی
|
15
|
پہنچے ہے باب خلد پہ کوئے بتاں سے ہم ۔ وحید القادری عارف
|
16
|
محمدﷺ کی محبت ہی مرا حاصل خزینہ ہے ۔سلیم فگار
|
17
|
یاد نبی میں گم ہوجانا کتنا اچھا لگتا ہے ۔ عارف خواجہ
|
18
|
خلوص دل کی کرن ہو تو نعت ہوتی ہے ۔مظفر حسین فدائی
|
19
|
اسم احمد جو رقم خامہ بے حد نے کیا ۔ عارف امام
|
20
|
قلب کو انوار ِ مدحت نے مجلّا کر دیا ۔ شہزاد مجددی
|
21
|
اس زمیں تک نہیں محدود ، وجود-مسعود ﷺ ۔ مسعودساگر
|
22
|
زمیں پہ نورِ خدائے مطلق کا معجزہ سر بسر محمّد ۔ رفیع سرسوی
|
23
|
نفسی نفسی شور میں آئے صدائے اُمتی ۔ گوہر رحمٰن
|
24
|
مشہور ہے جہاں میں حضور آپ کی عطا ۔ عزیز احسن
|
25
|
تصور غیر ممکن رفعت و شان محمد کا ۔ ڈاکٹر ریاض مجید
|
26
|
قدرت فن سے ہے ممکن نہ ہنر ہے مر ے دوست ۔ سید عرفی ہاشمی
|
27
|
دل میں ایماں کب اترتا ہے کرامت کے سبب ۔ ضیا الدین نعیم
|
28
|
یوں تو معلوم نہیں کیا ہے حقیقت اپنی ۔ اسرار احمد
|
29
|
متاع ِ نعت میں حرف ِ سپاس رکھتے ہیں ۔ شاہدہ لطیف
|
30
|
زخم تھے مندمل مدینے میں ۔ لیاقت علی عاصم
|
31
|
یہ بابِ علم و عمل کس کے تذکرے سے کُھلا؟ ۔ سہیل غازی
|
32
|
جب " سوالِ مدحتِ شاہِ پیمبر " آگیا ۔ ذیشان متھراوی
|
33
|
بادہ نور چھلکتا ہے ضیا آتی ہے ۔ ہاشم علی خان
|
34
|
کون پوچھے گا مری بات مدینے والے ۔ عباس عدیم قریشی
|
35
|
ظُہورِ فخرِ مشیّت لبِ رسولِ کریمﷺ ۔ مقصود احمد تبسم
|
36
|
وقت کی واؤ تھی ۔ قمر صدیقی
|
37
|
ہونٹوں پہ صبح شام ہے صلو علی الحبیب ۔ سرور حسین سرور
|
38
|
یہ زمیں مہکتی ہے ۔ آسماں مہکتے ہیں ۔ عارف قادری
|
39
|
شاہد و غیب میں , موجود , رسولِ عربی ۔ارشاد نیازیی
|
40
|
جب نظر جانبِ در بارِ دگر جاتی ہے ۔واحد نظیر
|
41
|
سید و سرور ِ عالم کی لکھوں شان میں نعت ۔ اشرف یوسفی
|
42
|
ان کے در کی اک تصویر سجا رکھی ہے ۔ اشفاق شاہین
|
43
|
آپ کے آنے سے سر سبز ہوئے ہوئے خشک شجر ۔ پرویز ساحر
|
44
|
کون و مکاں میں اُن کی فضیلت کی دھوم ہے ۔ فیض الحسن ناصر
|
45
|
جب مجھے نعت کا اِک شعر عطا ہوتا ہے ۔ آصف جبار
|
46
|
محبتوں کو چلا سلسلہ مدینہ سے ۔ شاکر کنڈان
|
47
|
لہجے کو شکر مانگے گفتار مدینے سے ۔ نصرت بخاری
|
48
|
زہے نصیب یہ دولت اگر بہم ہو جائے ۔ ارشد محمود ناشاد
|
49
|
جو خوش نصیب ہیں جاکر سلام کرتے ہیں ۔اظہر کمال
|
50
|
بھلا کس دن نہ تھا کس شب نہیں تھا ۔ حنیف نازش
|
51
|
اے کاش لوگ سمجھیں تو جینا حضورؐ کا ۔ خرم خلیق
|
52
|
میں جب بھی ہوا اشک فشاں یادِ نبی میں ۔ مشتاق خلیل
|
53
|
قریب روضہء اقدس صبا گئی کہ نہیں۔ عبدالرزاق پیکر
|
54
|
بجھے دلوں میں یقین سحر سلامت ہے ۔ حسن اختر جلیل
|