ہو جائے مرا شوق ہی رہبر کسی صورت ۔ امداد اللہ مہاجر مکی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 07:24، 23 جون 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: امداد اللہ مہاجر مکی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ہو جائے مرا شوق رہبر کسی صورت

جوں نقشِ قدم جا پڑوں در پر کسی صورت


ہے سر میں ہوائے کشش شوقِ مدینہ

جوں بادِ صبا پہنچوں گا اڑُ کر کسی صورت


جوں نقشِ قدم سر نہ اٹھاوں ترے در سے

گر جا پڑوں مر مر کے وہاں پر کسی صورت


کھایا کروں بس ٹھوکریں زوار کی تیرے

اے کاش ہوں در کا ترے پتھر کسی صورت


دیں ساقی کوثر ک=جو مجھے بادہ الفت

چُھوٹے نہ لبوں سے مرے ساغر کسی صورت


ہو جا کہیں سر سبز مرا نخل تمنا

آجائے نظر گنبدِ خضرا کسی صورت


ہو مغز پریشاں وہیں مشک ختن کا

کھل جائے جو وہ زلفِ معنبر کسی صورت