ہم سوئے حشر چلیں گے شہ ابرار کے ساتھ ۔ مظہر الدین مظہر

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

ئے حشر چلیں گے شہِ ابرار کے ساتھ

قافلہ ہوگا رواں قافلہ سالار کے ساتھ


رہ گئے منزل سدرہ پہ پہنچ کر جبریل

چل نہیں سکتا فرشتہ تری رفتار کے ساتھ


یہ تو طیبہ کی محبت کا اثر ہے ورنہ

کون روتا ہے لپٹ کر در و دیوار کے ساتھ


اے خدا دی ہے اگر نعتِ نبی کی توفیق

حُسنِ کردار بھی دے لذت گفتار کے ساتھ


پُل سے مجھ سا بھی گنہگار گزر جائے گا

ہوگی سرکار کی رحمت جو گنہگار کے ساتھ


رات دن بھیج سلام انُ پہ ملائک کی طرح

پڑھ درود انُ پہ غلامانِ وفادار کے ساتھ


دیکھ اے معترض نعتِ رسول عربی!

قُرب حساں کو ملا تھا انہی اشعار کے ساتھ


سب عطائیں ہیں خدا کی میرے مولا کے طفیل

ورنہ یہ لطف و کرم مجھ سے گنہگار کے ساتھ


ہم بھی مظہر سے سنیں گے کوئی نعت رنگیں

گر ملاقات ہوئی شاعرِ دربار کے ساتھ