ہم زمانے میں پھرے ، دل کو حرم میں رکھا ۔ نورین طلعت عروبہ

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
The printable version is no longer supported and may have rendering errors. Please update your browser bookmarks and please use the default browser print function instead.


شاعر: نورین طلعت عروبہ

نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم

ہم زمانے میں پھرے ، دل کو حرم میں رکھا

حرمِ پاک کو اِس دیدۂ نم میں رکھا


جوبھی لکھا ہے وہ انوار صفت لکھا ہے

اسمِ احمدؐ نے یہ اعجاز قلم میں رکھا


دل کو دُنیا کے جھمیلوں میں اُلجھنے نہ دِیا

اِس کوبس جستجوئے باغِ ارم میں رکھا


دوش پرلے کے صبا مُجھ کومدینے پہنچی

جذبۂ شوق کوہر ایک قدم میں رکھا


خاکِ طیبہ کونگاہوں سے نہ اوجھل جانا

اِس تصّور کوعرب اور عجم میں رکھا


روزِ محشر بھی عنایت کی نظر ہو،جیسے

عمر بھر سایۂ دامانِ کرم میں رکھا


رسائل و جرائد جن میں یہ کلام شائع ہوا

نعت رنگ ۔شمارہ نمبر 25