ہم اب بھی مدینے کی قربت کو ترستے ہیں
نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 07:39، 13 فروری 2020ء از مرزا حفیظ اوج (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ }} 300px|alt="Hafeez Oaj|link=حفیظ اوج شاعر : مرزا حفیظ اوج === {{نعت }} === ہم...)
شاعر : مرزا حفیظ اوج
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
ہم اب بھی مدینے کی قربت کو ترستے ہیں
سرکار کے جلوؤں کی، صورت کو ترستے ہیں
خاموش نگاہوں میں، رکھے ہیں سوال آقا
اے شاہ گدا پرور، نصرت کو ترستے ہیں
مجھ سے ہو نکمّے پر، بارانِ کرم آقا
عاصی و خطا گر بھی، رحمت کو ترستے ہیں
آقا ہی کے قدموں میں، فردوس و ارم سب ہیں
کب ہم نے کہا ہم بھی، جنت کو ترستے ہیں
آنکھوں کے دریچوں کی، ویرانی نہیں جاتی
اے جلوۂ جاناناں، شفقت کو ترستے ہیں
بس اپنے غلاموں میں، کر لیجے شمار آقا
ہم جیسے خطا گر اس، عظمت کو ترستے ہیں
یہ اوجِؔ ثنا گوئی، بخشا ہے، کریمی نے
ورنہ تو کئی ساحر، مدحت کو ترستے ہیں
مزید دیکھیے
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|