ہر کسی کو ہو بقدر ظرف عرفان رسول ۔ عبدالعزیز خالد

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: عبدالعزیز خالد

نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ہرکسی کو ہو بقدر ظرف عرفانِ رسول

کون کہہ سکتا ہے کیاہے حدِّ امکان رسولؐ

سِدرہ تک ہی پَر فشانی کرسکے روحُ الامیں

قاب قوسینِ اَو اَدنیٰ تک ہے جولانِ رسولؐ

جتنے پہلے کے صحیفے تھے مُحرَّف ہوچکے

لیکن اَلْاَ نَ کَمَا کَانَ ہے قرآنِ رسولؐ

لشکرِ کفار پر جب بھی کرے تیرا افگنی

ربِّ مرسل کابنے پیکان پیکان رسولؐ

کی طلبگاری کبھی اس نے نہ جز رزقِ کفاف

ہیں فقط ترک وتوکل سازو سامانِ رسولؐ

وقفِ حرماں کر سکیں اس کو نہ آلامِ جہاں

ہو ہویدا جس پہ رمزِ فقر و سلطانِ رسولؐ

ساکنانِ دہر پربے اختصاصِ خاص و عام

واورِ رحمت ، کشادہ بابِ فیضان رسولؐ

پُر تبسم دیدۂ روشن پسِ دیدہ مگر

فکرِ امت سے رہے نم دیدہ ، مژگانِ رسولؐ

جادۂ سرچشمۂ حیواں منور ان سے ہے

ہیں چراغان شبِ ظلماتِ یاران رسولؐ

یہ نہ تھی قسمت کہ ہم ’’اصحاب ‘‘ میں ہوتے مگر

ہیں بحمداللہ ازانِ خیلِ اخوانِ رسولؐ

تا ابد آباد ہے وہ میرِ اَقوام و امم

تا قیامِ یومِ دیں ، قائم ہے ایوان رسولؐ

سر بخم تعظیماً اس کے سامنے سب نعت گو

کون ہے جو ہو سکے ہمتائے حسانؓ رسولؐ

اس سے بڑھ کر اے مسلمانو!سعادت کون سی؟

ہوں مرے ماں باپ میرے بچے قربان رسولؐ

مکرِ نفسِ غول سے محفوظ رکھتا ہے مجھے

انتباہِ مشفقِ چشمِ نگہبانِ رسولؐ

من گدائے خوشہ چینِ خرمنِ علمِ نبی

’’من فقیرِ طعم خوار ریزۂ خوانِ رسولؐ ‘‘

حق جومداحی کاہے مجھ سے ادا ہوتا نہیں

گو بحدِ استطاعت ہوں ثنا خوانِ رسولؐ

میں کہ خالدؔ نامی اک یا وہ سرائے ژاژخا

لکھ سکوں اے کاش حرفِ چند شایان رسولؐ

بخت یاور ہو تو شاید گاہ میرا بھی شمار

ہوسکے منجملۂ خدّامِ خاصانِ رسولؐ


رسائل و جرائد جن میں یہ کلام شائع ہوا[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نعت رنگ ۔شمارہ نمبر 25