ہر درد کی دوا ہے صل علی محمد ۔ اکبر شاہ وارثی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 12:21، 26 جولائی 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: اکبر شاہ وارثی ==== {{نعت}} ==== ہر درد کی دوا ہے صلَ علیٰ محمد تعویذ ہر بلا ہے صلَ ع...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: اکبر شاہ وارثی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

ہر درد کی دوا ہے صلَ علیٰ محمد

تعویذ ہر بلا ہے صلَ علیٰ محمد


محبوبِ کبریا ہے صلَ علیٰ محمد

کیا نقشِ خوشنما ہے صلَ علیٰ محمد


قربِ خدا ہو حاصل جنت میں ہو وہ داخل

جس نے لکھا پڑھا ہے صلَ علیٰ محمد


جنت مقام ہوگا دوزخ حرام ہوگا

گر دل پہ لکھ لیا ہے صلَ علیٰ محمد


اس کی نجات ہوگی رحمت بھی ساتھ ہوگی

جو پڑھ کے مر گیا ہے صلَ علیٰ محمد


جو دردِ لا دوا ہو یہ گھول کر پلا دو

کیا نسخہ شفا ہے صلَ علیٰ محمد


کاندھا بدلنے والو ہمراہ چلنے والو

پڑھتے چلو روا ہے صلَ علیٰ محمد


جانے بھی دے ارم کو رضوان نہ روک ہم کو

سینے پہ لکھ لیا ہے صلَ علیٰ محمد


منزل کا ہے بھروسہ اکبر بغل میں توشہ

کیا خوب لے چلا ہے صلَ علیٰ محمد