گریہ مرا وضو ہے حضوری نماز ہے ۔ شاہد ماکلی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 19:48، 30 جنوری 2018ء از ADMIN (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

شاعر : شاہد ماکلی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

گریہ مرا وُضو ہے ، حضوری نماز ہے

اب میں ہوں اور تصورِ شہر ِ حجاز ہے


باطن میں لو ہے ایک سراج ِ منیر کی

پتھر سا دل اِسی کی تپش سے گداز ہے


بگڑے ہوئے اُمور سنور جائیں گے مرے

اک دستِ مہربان مرا کارساز ہے


وابستگی حریصُ علیکم سے ہے مری

باطن میں اور طرح کا اک حرص و آز ہے


اللہ مجھ کو عشق میں ثابت قدم رکھے

اس راہ میں ہزار نشیب و فراز ہے