کہہ مکرنی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
The printable version is no longer supported and may have rendering errors. Please update your browser bookmarks and please use the default browser print function instead.

بہت کم استعمال ہونے والی صنف سخن ہے اس میں میں عورتوں کی زبان سے کوئی بات بیان کی جاتی ہے جس میں ایک سے معشوق مراد ہوتا ہے اور دوسری سے کچھ اور۔ اس کا قائل معشوق کی بات کہہ کر مکر جاتا ہے کہہ مکرنیوں کو سکھیاں اور مکرنیاں بھی کہتے ہیں۔ یہ امیر خسروؔ کی پسندیدہ صنف تھی

ہیں وہ رب کے بڑے دُلارے

ہم کو بھی ہیں جان سے پیارے

کوئی نہیں ہے اُن کا ہم قد

کیا جبریل ؟

نہیں ، محمّد!<ref>دو ماہی گلبن: نعت نمبر، جنوری /اپریل 1999ء، احمد آباد، ص 42 </ref>

مزید دیکھیں

نظم | آزاد نظم | نظم معری | غزل | قصیدہ | قطعہ | رباعی | مثنوی | مرثیہ | دوہا | ماہیا | کہہ مکرنی | لوری | گیت | سہرا | کافی | ترائیلے | سانیٹ | ہائیکو |

حواشی و حوالہ جات