کوئی بھی تم سا نہیں، سیدی نہیں ہے کہیں - زینب سروری
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
شاعرہ : زینب سروری
نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم
کوئی بھی تم سا نہیں، سیدی نہیں ہے کہیں
خدا کے ہے جو قریں، سیدی نہیں ہے کہیں
یہ رخ، یہ خد، یہ جبیں، سیدی نہیں ہے کہیں
نہیں ہے تم سا حسیں، سیدی نہیں ہے کہیں
نو آسماں ترے حسن و جمال سے روشن
یہ ماہتاب جبیں، سیدی نہیں ہے کہیں
تمہاری دید بہشتوں کی دید سے افضل
کہ ایسی ذاتِ مبیں،سیدی نہیں ہے کہیں
تم ہی ہو اوّل و آخر، زمانے بھر میں ترا
کوئی جواب نہیں، سیدی نہیں ہے کہیں
نیاز و عجز کا پیکر تمہاری ذات عُلا
کہ تم سا خاک نشیں، سیدی نہیں ہے کہیں
بہشت، واسطے زینب کے روضۂ اطہر
یہ سر فراز زمیں، سیدی نہیں ہے کہیں
مزید دیکھیے
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|