کلام حضرتِ حسّان کی منظوم اردو ترجمانی -ڈاکٹر رئیسؔ احمد نعمانی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png

مطبوعہ: دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2

مضمون نگار: ڈاکٹر رئیس احمد نعمانی ( علی گڑھ)

کلام حضرت حسان رضی اللہ عنہ کی منظوم اردو ترجمانی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

یہ حسان بن ثابت الانصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دیوان مطبوعہ 1966ء۔ 1385ھ کے قافیۃ الدال کا ساتواں قصیدہ ہے۔ اس قصیدے میں حضرت حسان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سانحۂ وفات پر اپنے دلی رنج و غم کا اظہار کیا ہے، دیگر صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کی حالت بھی بیان کی ہے۔ آپ ﷺ سے اور آپﷺ کی ذات سے وابستہ کچھ یادوں کو تازہ کیا ہے اور کاغذ کے دامن میں محفوظ کردیا ہے۔ لیکن کوئی ایسی خلاف عقل و شریعت بات نہیں کہی ہے، جیسی باتوں سے ہمارے اردو، فارسی کے تمام اصطلاحی مرثیے لبریز ہیں، اور ہمارے مرثیہ نگار کبھی یہ نہیں سوچتے کہ کسی قابلِ تعظیم شخصیت کی تعریف میں وہ کتنے مشرکانہ و متبدعانہ خیالات کی تبلیغ کررہے ہیں۔ ؎


بِطَیْبَۃَ رَسْمٌ لِلرَّسُوْلِ وَ مَعْھَدُ

مُنِیْرٌ وَ قَدْ تَعْفُوْ الرَّسُوْمُ وَتَھْمَدُ

نشانیاں ہیں مدینے میں آج بھی روشن

رسولِ ربِّ دوعالم، جہاں کے رہبر ﷺ کی

اگرچہ ہوتا ہے ایسا کہ سطح گیتی ۱؎ پر

کہیں کسی کی نشانی سدا نہیں رہتی

وَلَاْ تَمْحِیْ الآیَاتُ مِنْ دَارِِ حُرْمَۃٍ

بِھَا مِنْبَرُ الْھَادِی الَّذِیْ کَانَ یَصْعَدُ

نہ مٹ سکیں گی یہ روشن نشانیاں ہرگز

مکانِ محترم سرورِ دوعالم ﷺ کی

یہاں وہ منبرِ اطہر بھی ہے نگاہ نواز

تھی جس کی ہادیِ عالمﷺ سے رونق افزائی

وَ وَاضِحُ آیَاتٍ وَ بَاقِیْ مَعَالِم

وَ رَبْعٌ لَہٗ فِیْہِ مُصَلّٰی وَ مَسٰجِدُ

کئی نشانیاں آقا ﷺ کی ہیں یہاں موجود

کئی نشان ہیں اِس خطۂ مبارک پر

یہیں پر آپ ﷺ کا مسکن ہے رحمتوں کا امین

ہے جس میں جائے نماز اور مسجدِ سرور ﷺ

بِھَا حُجْرَاتٌ کَانَ یَنْزِلُ وَ سطَحَا

مِنَ اللّٰہِ نُوْرٌ یُسْتَضَائُ وَ یُوْقِدُ

یہیں ہیں آپ ﷺ کے حجرہ ہائے پاکیزہ

کہ جن میں نور اترتا تھا رب کی جانب سے

وہ نور جس سے کیا جاتا تھا،حصولِ ضیا

وہ نور، جس سے دل و جان جگمگاتے تھے


"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659

مَعَالِمُ لَمْ تُطْمَسْ عَلٰی الْعَہْدِ آیُھَا

اَتَا ھَا الْبِلی مَالآیُ مِنْھَا تَجَدَّدُ

یہ وہ نشان ہیں، جن کی نشانیاں ہیں سدا

تغیراتِ زمانہ سے سر بسر۲؎ محفوظ

قریب آتی ہے بوسیدگی اگر ان کے

یہ پھر سے ہوتے ہیں، ہو ہو کے تازہ تر۳؎ محفوظ

عَرَفْتَ بِھَا رَسْمَ الرَّسُولِ وَ عَھْدَہٗ

وَقَرًا بِہ وَارَاہُ فِی التُّرابِ مُلْحِدُ

نشانیوں سے میں آقا ﷺ کی خوب واقف ہوں

زمانہ آپ ﷺ کا پھرتا ہے میری آنکھوں میں

وہ قبر پاک بھی پہچانتا ہوں میں کہ یہیں

چھپا ہوا، تنِ اقدس ہے جس کے پردوں میں

ظَلِلْتُ بِھَا اَبْکِی الرَّسُوْلَ فَاَسْعَدَتْ

عُیُوْنٌ وَ مِثْلاھَا مِنَ الْجَفْنِ تُسْعَدُ

نبی ﷺ کی یاد میں جب میں ہوا ہوں گریہ کناں۴؎

تو میرا ساتھ نبھایا ہے میری آنکھوں نے

بقدرِ حوصلہ تاکہ ادا ہو حقِ بکاء۵؎

اعانت آنکھوں کی، کی خود بخود پپوٹوں نے

تَذَکُّرُ آلائَ الرَّسُولِ و مَا أریٰ

لَھَا مُحِصِیاً نَفْسِی فَنَفْسِی تَبَلَّدُ

رسولِ پاک نے مجھ پر کیے جو احسانات

نوازشیں تھیں مرے حال پر جو آقا ﷺ کی

گنوں انہیں، تو ہیں حدِّ شمار سے باہر

کہ ان کی یاد سے ہوتی ہے مجھ کو حیرانی

مُفُجَّعَۃٌ قَدْ شَفَّھَا فَقْدُ اَحَمَدٍ

فَظَلَّتْ لِآلَاْئِ الرَّسُولِ تُعَدِّدُ

میں غمزدہ ہوں وفاتِ رسولِ اکرم ﷺ سے

غم نہاں۶؎ نے مجھے کردیا ہے سخت نڈھال

نوازشات کو آقا ﷺ کی کررہا ہوں شمار

کہ کچھ تو راہ پر آجائے قلبِ زار کا حال

"نعت کائنات"پر غیر مسلم شعراء کی شاعری کے لیے بھی صفحات تشکیل دیے گئے ہیں ۔ ملاحظہ فرمائیں : غیر مسلم شعراء کی نعت گوئی

وَ مَا بَلَغَتْ مِنْ کُلِّ اَمْر عَشِیْرہٗ

وَلٰکِنَّ نَفْسِیْ بَعْضَ مَافِیْہِ تَحْمَدُ

ہوا نہ مجھ سے بیاں ایک کا بھی عشر عشیر۷؎

نبی ﷺ کے جس قدر احسان میری ذات پہ ہیں

میں دل کو تھام کے بس کررہا ہوں یہ کوشش

کہ کچھ تو معرض۸؎ صوت و سخن میں آجائیں

اَطَالَتْ وُقُوْفاً تَذْرِفُ الْعَیْنُ جُھْدَھَا

عَلٰی طَلَلِ الْقَبْر الَّذِیْ فِیْہِ اَحْمَدُ

کھڑا ہوں دیر سے اس قبر باوقار کے پاس

کہ ہے جو آخری آرام گاہِ خیرِ بشر

نثار کرتی ہیں پیہم نبی ﷺ کے روضے پر

مری الم زدہ ۹؎ آنکھیں بھی آنسوؤں کے گہر

فَبُوْرِکْتَ یَا قَبْرَ الرَّسُوْلَ وَ بُوْرِکَتْ

بَلادٌ ثَوَی فِیْھَا الرَّشِیْدُ الْمُسَدَّدُ

عطا ہوئی ہے سعادت تجھے، اے قبر رسول ﷺ

سعادتوں کا ہے مسکن یہ شہر طیبہ بھی

جہاں قیام کیا تھا رسولِ اکرم ﷺ نے

جنہیں خدا نے بنایا تھا ہادی و مہدی۱۰؎


"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659

وَ بُوْرِکَ لَحْدُ مِنْکَ ضُمِّنَ طَیِّباً

عَلَیْہِ بِنَائٌ مِنْ صَفِیْحٍ مُنَضَّدُ

ہے تیری لحد ۱۱؎ بھی مبروک جس میں رکھا گیا

جہاں کی سب سے مقدس ترین ہستی کو

ہے لحدِ پاک کا سرپوش ایک پختہ بنا۱۲؎

چنی گئی ہے حسیں تختہ ہائے ۱۳؎ سنگ سے جو

تَھِیْلُ عَلَیْہِ التُّرَابُ اَیْدٍ وَ اَعْیُنٌ

عَلَیْہِ وَ قَدْ غَارَتْ بِذٰلِکَ اَسْعَدُ

نبی ﷺ کی قبر پہ جب ڈالتے تھے مٹی ہاتھ

رواں تھیں ساتھ ہی آنکھوں سے اشک کی جھڑیاں

تو ایسا لگتا تھا، آقا ﷺ کے ساتھ ہی جیسے

جہاں کی برکتیں سب خاک میں ہوئیں پنہاں ۱۴؎


اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png

لَقَدْ غَیَّبُوْا حِلْماً وَ عِلْمًا وَ رَحْمَۃً

عَشِیَّۃَ عَلوُّہُ الثَّریٰ، لَاْ یُوَسَّدُ

وہ شام، لحد کو سونپا گیا جب آقا ﷺ کو

کہ جس کی مٹی تھی نم اور کوئی تکیہ نہ تھا

نہیں ہے شک کوئی اس میں کہ لوگوں سے اس شام

خزانہ ہوگیا گم: حلم و علم رحمت کا

وَرَاحُوْا بِحُزْنٍٍ لَیْسَ فِیْھِمْ نَبِیُّھُمْ

وَقَدْ وَھَنَتْ مِنْھُمْ ظَھُوْرٌ وَاَعْضُدُ

ہٹے وہ قبر مبارک کے پاس سے غمگین

کہ غم تھا ان کو، نبی ﷺ ان کے درمیاں نہ رہے

یہ ایسا صدمہ تھا، جس سے ہوا یہ حال ان کا

ہو پشت ۱۵؎ و بازو میں ان کے نہ کچھ سکت جیسے

یُبَکُّوْنَ مَنْ تَبْکِی السَّمٰوَاتُ یَوْمَہٗ

وَ مَنْ قَدْ بِکَتٰہُ الْاَرْضُ نَالنَّاسُ أکْمَدُ

وہ، اُن کی یاد میں گریہ کناں رہے اس دن

کہ جن کی یاد میں گریاں تھے آسمان و زمیں

یہ غم ہی ایسا تھا، سب بیقرار تھے جس سے

تمام لوگ تھے اک، اک سے بڑھ کے زار ۱۶؎ و حزیں

وَھَلْ عَدَلَتْ یَوْماً رَزِیَّہُ ھَالِکٍ

رَزِیَّۃَ یَوْمٍٍ کَاتَ فِیْہِ مُحَمَّدُ

کسی بھی دن، کسی انسان کی وفات سے کیا

پڑی ہے ایسی مصیبت جہان والوں پر؟

کہ جیسی سخت مصیبت میں وہ پڑے اس دن

وفات پاگئے جس دن وہ فخرِ نوعِ بشر ﷺ


"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659

تَقَطَّعَ فِیْہِ مَنْزِلُ الْوَحْیِ عَنْھُمْ

وَقَدْ کَانَ ذَانُوْرٍ، یَغُوْرُ وَ یُنْجِدُ

یہ دن تھا وہ کہ ہوا منطقع سدا کیلئے

نزول، وحیِ الٰہی کا، اہل گیتی(۱۷)پر

بلاشک آپ ﷺ کی ہستی وہ مہر انور(۱۸) تھی

جو چپے چپے پہ دنیا کے ہو(۱۹) ضیا گستر

یَدُلُّ عَلَی الرَّحْمٰنِ مَنْ یَقْتَدِیْ بِہِ

وَ یُنْقِذُ مِنْ ھَوْلِ الْخَزَایَا وَ یُرْشِدُ

خلوصِ دل سے جو کرتا تھا اتباعِ نبی ﷺ

خدا کا راستا، سرکار ﷺ اسے بتاتے تھے

بچاتے تھے اسے رسوائیوں کی دہشت سے

درست راہِ ہدایت اسے دکھاتے تھے

اِمَامٌ لَھُمْ یَھْدِیْھِمُ الْحَقَّ جَاھِداً

مُکَلِّمُ صِدْقٍٍ اِنْ یَطِیْعُوْہُ یَسْعَدُوْا

وہ پیشوائے بشر، دہر کے معلم تھے

دکھاتے تھے رہِ حق، سچ کی کرتے تھے تلقین(۲۰)

وہ کامیاب ہوئے اور بامراد ہوئے

تھے جن کی زیست کا معمول، آپ ﷺ کے آئین(۲۱)


"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659

عَفُوٌّ عَنِ الزَّلاَّتِ یَقْبَلُ عُذْرَھُمْ

وَ اِنْ یُحْسِنُوْا فَاللّٰہُ بِالْخَیْرِ اَجْوَدُ

خطا سے کرتے تھے لوگوں کی درگزر آقا ﷺ

جو عذر کرتے تھے، کرتے تھے ان کا عذر قبول

جو ان میں کرتے تھے خود التزامِ(۲۲) حسن عمل

تو اجرِ خیر، خدا کا ہے مستقل معمول(۲۳)

وَ اِنْ نَابَ اَمْرٌ لَمْ یَقُوْمُوْا بِحَمْدِہِ

فَمِنْ عِنْدِہِ تَیْسِیْرُ مَا یِتَشَدّدُ

جو پیش آتی تھی ان کو، کوئی بڑی مشکل

کہ جس کے حل کی نہ ہوتی تھی ان میں تاب و تواں

خدائے قادر و قیوم کی اعانت سے

رسولِ پاک کی کوشش سے ہوتی تھی آساں

فَبَیَّنَّاھُمُ فِیْ نِعْمَۃِ اللّٰہِ بَیْنَھُمْ

دَلِیْلٌ بِہِ نَھْجُ الطَّرِیْقَۃِ یُقْصَدُ

خدا کی نعمتِ عظمیٰ تھی آپ ﷺ کی ہستی

کہ مستفید تھے جس سے تمام اہل جہاں

تھا ایسا شمعِ ہدایت، وجود آقا ﷺ کا

کہ جس کے نور سے ملتا تھا منزلوں کا نشاں

عَزِیْزٌ عَلَیْہِ اَنْ یَحِیْدُ عَنِ الْھُدَیٰ

حَرِیْصٌ عَلٰی اَنْ یَّسْتَقِیْمُوْا وَ یَھْتَدُوْا

بہت گراں تھی رسول ﷺ خدا کے دل پہ یہ بات

کہ لوگ راہِ ہدایت سے دور ہوجائیں

ہمیشہ رہتے تھے آقا ﷺ اسی کے خواہش مند

وہ سیدھی راہ چلیں، منزلِ ہدیٰ پائیں


"نعت کائنات"پر غیر مسلم شعراء کی شاعری کے لیے بھی صفحات تشکیل دیے گئے ہیں ۔ ملاحظہ فرمائیں : غیر مسلم شعراء کی نعت گوئی

عَطُوْفٌ عَلَیْھِمْ لَاْیُثَنّٰی جَنَاحَہٗ

اِلٰی کَنْفٍ یَحْنُوْا عَلَیْھِمْ وَ یَمْھِدُ

تمام لوگوں کے تھے آپ ﷺ مشفق و محسن

تھے ہر کسی کے مددکار سرورِ معصوم ﷺ

توجہاتِ نبی ﷺ کے سبھی تھے منّت کش(۲۴)

نہ تھا کوئی بھی عنایت سے آپ کی محروم

فَبَیْنَاھُمُ فِیْ ذٰلِکَ النُّوْر اِذْ غَدَا

اِلیٰ نُوْرِھِمْ سَھْمٌ مِنَ الْمَوْتِ مُقْصِدُ

نبی ﷺ کے نور سے روشن تھی محفل شب و روز

تھے جس کے فیض سے مسرور سب صغیر و کبیر

کہ ناگہاں، بڑھا اس روشنی کی جانب کو

(۲۵)اجل کے ترکشِ غم زا (۲۶)کا ایک مہلک تیر

فَأصْبْحَ مَحْمُوْداً اِلٰی اللّٰہِ رَاجِعاً

یُبَکِّیْہِ جَفْنُ الْمُرْسَلَاْتِ وَ یَحْمَدُ

تو لوٹ کر گئے اس حال میں خدا کی طرف

کہ ہر طرح سے سزاوارِ(۲۷) مدح تھے آقا ﷺ

فرشتوں پر یہ اثر تھا نبیؐ کی رحلت کا

زباں پر آپؐ کی تعریف، آنکھ اشک سے تر

وَ اَمْسَتْ بِلَاْدُ الْحَرْمِ وَحْشاً بِقَاعُھَا

لِغِیْبَۃِ مَا کَانَتْ مِنَ الْوَحْیِ تَعْھَدُ

برس رہی ہے بلادِ حرم(۲۸) پہ وحشت(۲۹) سی

درود یار پہ سایے ہیں رنج و حسرت کے

کہ آنا وحی الٰہی کا ہوگیا موقوف(۳۰)

نبی ﷺ کے پاس فرشتے جو لے کر آتے تھے

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png

قِفَاراً سِوَی مَعْمُوْرَۃِ اللَّحْدِ ضَافَھَا

فَقِیْدٌ یُبَکِّیْہِ بَلَاْطٌ وَ غَرْقَدُ

سوائے آپ ﷺ کی آرام گاہِ آخر کے

یہاں کے سارے مقام و دیار ویراں ہیں

بلاط(۳۱) و ہو کہ فضا ہو بقیع(۳۲) غرقد کی

یہ سب وفاتِ شہہِ انبیاﷺ پہ گریاں ہیں

وَ مَسْجَدُ فَالْمُوْحِشَاتُ لَفَقْدِہِ

خَلَاْئٌ لَہٗ فِیْہِ مَقَامٌ وَ مَقْعَدُ

رہینِ(۳۳) گریہ بلاط و بقیع کی مانند

بچشم حال ہے ختم الرسل ﷺ کی مسجد بھی

وہ سب مقام ہیں ویران اور وحشت ناک

جہاں تھی جائے(۳۴) قیام و قعود آقا ﷺکی

وَ بِالْجَمْرَۃِ الْکُبْریٰ لَہٗ ثَمَّ اَوْحَشَتْ

دِیَارُ وَ عَرْصَاتٌ وَ رَبْعٌ وَ مَوْلِدُ

نواح(۳۵) جمرۂ کبریٰ کا بھی ہے حال یہی

رسول پاک ﷺ کے پیش نظر نہ ہونے سے

تمام بام(۳۶) و در و دار و مسکن و منزل

حدِ نگاہ تلک ہیں اداس، ویرانے

فَبَکِّی رَسُوْلَ اللّٰہِ یَا عَیْنُ عَبْرَۃٌ

وَلَاْ أعْرِفَنٰکِ الدَّھْرِ دَمْعَکِ یَجْمَدُ

سو، اب رسولِ خدا ﷺ کی جہاں سے رحلت پر

ہو اشک بار مری چشم غم زدہ تو بھی

یہ ایسا غم ہے جسے بھولنا نہیں آساں

نہ ہوں گے غالباً اب تیرے اشک خشک کبھی


"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659

وَ مَالَکِ لَاْ تَبْکِیْنَ ذَا النَّعْمَۃِ اللَّتِیْ

عَلَی النَّاسِ مَنْہَا سَابِغٌ یَتَغَمَّدُ

یہ کیا ہوا تجھے، تو کیوں نہیں ہے گریہ کناں

نبی ﷺ کی ذاتِ ستودہ صفات کے غم میں

کہ تھی جو باعثِ اتمامِ نعمتِ باری

کہ جس کے فیض کے مرہون سارے انسان ہیں

فَجُوْدِیْ عَلَیْہِ باِلدُّمُوْعِ وَاَعْوِلِیْ

لِفَقْدِ الَّذِیْ لَاْ مِثْلُہٗ الدَّھْرَ یُوْجِدُ

تو خوب اشک بہا، میرے دیدۂ بیتاب

وفاتِ سرورِ عالم ﷺپہ چیخ چیخ کے رو

کہ جن کا مثل نہیں تھا کبھی زمانے میں

ملے گا مثل نہ جن کا کبھی زمانے کو

وَ مَا فَقَدَ الْمَاضُوْنُ مِثْلَ مُحَمَّدٍ

وَلاَْ مِثْلُہٗ حَتّٰی الْقِیَامَۃِ یُفْقِدُ

نہ کھویا لوگوں نے گزرے ہوئے زمانوں میں

رسولِ پاک ﷺ سا کوئی عظیم فردِ بشر

نہ اب کبھی کوئی ایسی عظیم تر ہستی

اٹھے گی منظرۂ(۳۷) زندگی سے تا محشر

اَعَفَّ وَاَوْفیٰ ذِمَّۃٍ بَعْدَ ذِمَّۃٍ

وَ اَقْرَبَ مِنْہُ نَائِلاً لاَ یُنَکَّدُ

تھے سب سے بڑھ کے زمانے میں پاک دامن آپ

وفائے عہد میں بھی افضل الخلائق تھے

تمام عمر وہ دنیا سے بے نیاز رہا

جو فیض یاب ہوا آپ ﷺ کی عنایت سے

وَأبْذَلَ مِنْہُ لِلطَّرِیْفِ وَ تَالِدٍ

اِذَا ضَنَّ مِعْطَائٌ بِمَا کَانَ یُتْلِدُ

ملے تھے جن کو وراثت میں مال اور ثروت(۳۸)

وتیرہ جن کا سخاوت رہا تھا برسوں سے

جب ان کے ہاتھ بھی رکنے لگے، تو فرمائی

سخاوت ان سے زیادہ رسولِ اکرم ﷺ نے

"نعت کائنات"پر غیر مسلم شعراء کی شاعری کے لیے بھی صفحات تشکیل دیے گئے ہیں ۔ ملاحظہ فرمائیں : غیر مسلم شعراء کی نعت گوئی

وَ اَکْرَمَ حَیًّا فِیْ الْبُیُوْتِ اِذَا نْتَمیٰ

وَ اَکْرَمَ جَدّاً اَبْطَحِیًّا یُسَوَّدُ

تھی جس گھرانے سے نسبت رسولِ اکرم ﷺ کو

عرب کے سارے قبیلوں میں تھا معزز تر

اور اس زمانے میں بطحا(۴۰) کے جتنے تھے سردار

نبی ﷺ کے دادا کا ان میں نہ تھا کوئی ہم سر

وَ اَمْنَعَ ذِرْوَاتٍ وَ اَثْبَتَ فِی الْعُلٰی

دَعَائِمَ عِزٍّ شَاھِقَاتٍ تُشَیَّدُ

بلندیوں کی بلندی پر آپ ﷺ تھے فائز

بلند آپ ﷺ کا رتبہ تھا کل خلائق سے

بلند عزت و تکریم کے ستونوں پر

رسولِ پاک ﷺ بلاشک عروج یافتہ تھے

وَاَثْبَتَ فَرْعاً فِی الْفُرُوْعِ وَ مَنَبَتاً

وَعوداً َغدَاۃِ الْمُزْنِِ فَالْعُوْدُ اَغْیَدُ

مثال ایسی ہے آقا ﷺ کی ذاتِ اقدس کی

حصارِ(۴۱) گلشن عالم، جہانِ امکاں میں

کہ اصل(۴۲) و فرع میں اپنی ہو سب سے افزوں تر

جو شاخِ محکم(۴۳) و شاداب، فصلِ باراں میں


"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659

رَبَاہُ وَلِیْداً فَاسْتَتَمَّ تَمَامَہٗ

عَلیٰ اَکْرَمِ الْخِرَاتِ رَبٌّ مُمَجَّدُ

براہ راست، خدا سے بزرگ و برتر سے

رسولِ پاک ﷺ نے بچپن سے تربیت پائی

تمام خوبیاں محبوب ﷺ کو عطا کرکے

خدا نے آپ ﷺ کی تکمیل ذات فرمائی

تَنَاھَتُ وَ صَاۃُ الْمُسْلِمِیْنَ بَکَفِّہِ

فَلَاْ الْعِلْمُ مَحْبُوْسٌ وَلَاْ الرَّأیُ یُنْفَدُ

ہوئی نبی ﷺ کے ذریعے سے اس طرح تکمیل

ہر اہل دیں کے لئے حکمت و نصیحت کی

کہ علم ہوگیا آزاد حدّ و سرحد سے

خطا سے ہوگئی محفوظ، عقل امت کی

أقُوْلُ وَلَاْ یُلْفیٰ لِقُوْلِی عَائِبٌ

مَنَ النَّاسِ اِلاَّ عَازِبُ الْعَقْلِ مُبٰعِدُ

جو کہہ رہا ہوں میں، حق ہے، نہیں ہے شک اس میں

کرے گا اس پہ نہ انسان اعتراض کوئی

سوائے اس کے کہ جس دماغ میں ہوخلل

سوائے اس کے کہ ماری گئی ہو مت جس کی


اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png

وَلَیْسَ ھَوَائِیْ نَازِعاً عَنْ ثَنَائِہِ

لَعَلِّی بِہِ فِی الْجَنَّۃِ الْخُلْدِ اَخْلَدُ

مجھے پسند نہیں ہے کسی طرح بھی یہ بات

کہ بند کردوں میں مدح و ثناء وصفِ حبیب ﷺ

کہ اس کے فیض سے امید ہے، بفضلِ خدا

مجھے بھی خلد میں ہو دائمی قیام نصیب

مَعُ الْمُصْطَفیٰ اَرْجُوْ بِذَاکَ جِوَارَہٗ

وَفَیْ نَیْلِ ذَاکَ الْیَوْمِ اَسْعیٰ وَ اَجْھَدُ

ثنا و مدحتِ خیرالویٰ کی برکت سے

جوار(۴۴) سرور عالم ﷺ ملے گا جنت میں

بر(۴۵) آئے گی مری امید ایک دن آخر

تمام سعی(۴۶) و عمل میرے اس امید پہ ہیں


اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png

حواشی :

1-سطح گیتی: روئے زمین۔ 2-سربسر : پورا، پوری طرح

3-تازہ تر : زیادہ تازہ، زیادہ نیا 4-گریہ کناں ہوا: رویا

5-حق بکاء : رونے کا حق 6-غمِ نہاں : پوشیدہ غم، دلی غم

7-عشر عشیر : د سواں حصہ (ایک فیصد) 8-معرضِ صوت و سخن میں آجائیں: بیان ہوجائیں، ذکر ہوجائیں

9-الم زدہ : رنجیدہ، تکلیف میں مبتلا 10-ہادی : ہدایت دینے والا، مہدی: ہدایت یافتہ

11-لحد : قبر، ببغلی قبر، مبروک : بابرکت 12-بناء : بنیاد، عمارت، بناوٹ

13-تختہ ہائے سنگ : پتھر کی پٹیاں، پتھر کی سلیں 14-پنہاں : پوشیدہ، چھپا ہوا۔

15-پشت و بازو: کمر اور بانہیں 16-زار و حزیں : رنجیدہ، غمگین، بہت رنجیدہ

17-اہل گیتی : دنیا والے، زمین پر بسنے والے 18-مہر : سورج۔

19-ضیاگستر : روشنی پھیلانے والا 20-تلقین کرنا: تعلیم دینا، سکھانا، ذہن نشین کرنا، نصیحت کرنا

21-آئین : قاعدہ، دستور 22-التزام حسنِ عمل : نیک کاموں کوضروری سمجھ کر انجام دینا

23-معمول : طریقہ، قاعدہ، اصول 24-منت کش : ممنون، احسان مند

25-اجل : وقت مقرر، وقت موعود، موت 26-غمز د ا : دکھ دینے والا، غمگین کرنے والا

27-سزاوار : مستحق، شائستہ، لائق 28-بلادحرم : قابل احترام شہر، مکہ اور اس کے اس پاس کے شہر اور مقامات

29-وحشت : گھبراہٹ، اداسی، ویرانی، ہیبت 30-موقوف ہوگیا: رک گیا، ٹھہر گیا، بند ہوگیا

31-بلاط : مسجد اور بازار کے بیچ مدینے کا ایک 32-غرقد یا بقیع غرقد: اہل مدینہ کے قبرستان کا نام، اسی کو جنۃ البقیع مشہور موضع (البرقوقی: 94) بھی کہتے ہیں (البرقوفی:94)

33-رہینِ گریہ : رونے میں مشغول 34-جائے قعود و قیام : کھڑے ہونے اور بیٹھنے کی جگہ

35-نواح : ارد، گرد، آس پاس؟ 36-بام: چھت، در: دروازہ، دار: گھر، مسکن و منزل: ٹھہرنے کی جگہ، جمرہ: منیٰ میں حج کے دوران کنکریاں مارنے کے اترنے کی جگہیں: پورا ماحول اور علاقہ اداس اور سوگوار ہے۔ تین مقامات کو جمرہ کہتے ہیں، جمرہ کبریٰ:بڑا جمرہ 37-منظرۂ زندگی: زندگی کا اسٹیج

38-ثروت : دولت 39-وتیرہ: شیوہ: معمول، طریقہ

40-بطحیٰ : مکۂ معظمہ 41-حصارِ گلشنِ عالم : دنیا کے چمن کااحاطہ

42-اصل و فروع : جڑ اور شاخ، آغاز و ارتقاء تمام احوال 43-محکمہ : مضبوط، شاداب: ترو تازہ

44-جوار : ہم سائیگی، پڑوس، نزدیکی، قربت 45-برآئے گی: پوری ہوگی

46-سعی: کوشش، جدوجہد

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
"نعت کائنات"پر غیر مسلم شعراء کی شاعری کے لیے بھی صفحات تشکیل دیے گئے ہیں ۔ ملاحظہ فرمائیں : غیر مسلم شعراء کی نعت گوئی
نئے صفحات
مضامین میں تازہ اضافہ