چشمِ بے چین کا چین ‘ دل کا سکوں ‘ روحِ انساں کی لذّت مدینے میں ہے
|
|
|
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
شاعر : عبد الجلیل
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
چشمِ بے چین کا چین ‘ دل کا سکوں ‘ روحِ انساں کی لذّت مدینے میں ہے
جاہ و منصب کا ہونا بڑی شے سہی پر مسلماں کی عزّت مدینے میں ہے
ہر مسلمان جویائے ایمان ہے کیونکہ ایمان ہی اس کی پہچان ہے
ہاں مگر یہ حقیقت ہے ایمان کی روح پرورحلاوت مدینے میں ہے
ہے کسی کی تمنا کہ دولت ملے اور کسی کی ہے خواہش کہ جنت ملے
مومنوں کی ہے دولت درِ مصطفٰےؐ اہلِ ایماں کی جنت مدینے میں ہے
عشق سرکارؐ میں جو بھی سر شار ہے اُس کی منزل فقط اُن کا دیدار ہے
اُس کے غم کا نہیں ہے مداوا کوئی اُس پریشاں کی راحت مدینے میں ہے
مانگنے کا سلیقہ اگر پاس ہو اور طلب میں ذرا سا بھی اخلاص ہو
اپنے دامن کو جاکر پسارو وہیں ‘ ساری دنیا کی ثروت مدینے میں ہے
اے جلیل! اُن کے در کی گدائی ملے ‘ اس سے بڑھ کر تو کوئی بھی منصب نہیں
میرے دل کی تمنا یہی ہے فقط میرے ایماں کی چاہت مدینے میں ہے
مزید دیکھیے
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|