پھیلی کرنیں نور کی، پھیلا اُجالا نور کا
نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 07:37، 13 فروری 2020ء از مرزا حفیظ اوج (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ }} 300px|alt="Hafeez Oaj|link=حفیظ اوج شاعر : مرزا حفیظ اوج === {{نعت }} === پھ...)
شاعر : مرزا حفیظ اوج
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
پھیلی کرنیں نور کی، پھیلا اُجالا نور کا
مصطفی جب آ گئے، ہر سو ہے جلوہ نور کا
اک ترے ہی فیض سے ہے ہر حوالہ نور کا
”بھیک تیرے نام کی ہے استعارہ نور کا“
مطلعِ نورِ اَزل ہے صورتِ شمس الضحیٰ
سیرتِ بدر الدجیٰ ہے استعارہ نور کا
رحمتِ کونین ہے خُلقِ عظیمِ مصطفی
کوبکو دیکھو ذرا فیضان پھیلا نور کا
گردِ آقا حلقہء اصحاب سارا نور نور
کیا سہانا لگ رہا ہے سارا ہالہ نور کا
روبروئے شاہ ہوگی آخری ہچکی مری
میں بھی پڑھتا جاؤں گا دنیا سے کلمہ نور کا
شافعِ محشر کے ہوتے کیا رہے خوفِ سزا
نارِ دوزخ سے بچائے گا اشارہ نور کا
اپنی قسمت پر فدا ہو جاؤں کیوں نہ اوجؔ میں
مغفرت کا حشر میں پایا دلاسہ نور کا
مزید دیکھیے
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|