نہ دل پہ بوجھ رہے گا نہ امتحان میں جان ۔ منیر سیفی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: منیر سیفی

نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نہ دل پہ بوجھ رہے گا نہ امتحان میں جان

درود پڑھتے رہو،جب تلک ہے جان میں جان


یہ کس کانام لیا، روشنی اترنے لگی

یہ کس کاذکر چلا ، پڑگئی زبان میں جان


اٹھانا بوجھ کوئی کم نہیں تھا قرآں کا

نہ تھی زمین میں طاقت نہ آسمان میں جان


حضورؐ ، حرف تلطف کہ بات بن جائے !

حضورؐ ، بوئے تبسم کہ آئے جان میں جان!


کبھی میں نعت پڑھوں اور کبھی سلام سنوں

کبھی دہن میں ہو میرے کبھی ہو کان میں جان


خوشا وہ سانس جو آئے نبیؐ کی یاد لیے

خوشا کہ مجھ سے ہورخصت نبیؐ کے دھیان میں جان


بس ایک نامؐ سے چلتا ہے کاروبار حیات

بس ایک فرد ؐ سے باقی ہے خاندان میں جان


رسائل و جرائد جن میں یہ کلام شائع ہوا[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نعت رنگ ۔شمارہ نمبر 25