نہیں کائنات میں دوسرا وہ کلیم ہو کہ خلیل ہو ۔ ازہر درانی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: ازہر درانی

مطبوعہ : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 27

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نہیں کائنات میں دوسرا وہ کلیم ہو کہ خلیل ہو

جو حبیبِ ربِّ جمیل ہو ، جو مِرے نبی کا مثیل ہو


مِری سانس سانس میں ہے رچی ، ترے ذکر و فکر کی چاشنی

تِرا مقتدی ہوں میں اے نبی ، مِری روح کیسے علیل ہو


نہیں غم ، کہ سیرتِ مصطفی ، ہے قدم قدم مِری رہنما

مِری زندگانی کا راستہ ، رہے مختصر ، کہ طویل ہو


تِری خوش نوائی کی خیر ہو ، جو زمیں پہ کوثرِ خلد تھی

ہوئیں سیر خلقتیں اس طرح ، تِرا لحن جیسے سبیل ہو


مِرا نام جائے جہاں جہاں ، تِرا ذکر آئے وہاں وہاں

مِری ذات یوں شہِ دوسرا ، تِری روشنی کی دلیل ہو


کرے شاعری مگر اے نبی ! تِری نعت جو نہ کہے کبھی

کوئی ایسا بھی نہ ہو کم سخن ، کوئی ایسا بھی نہ بخیل ہو


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام