نور آنکھوں میں تو چہروں پہ اجالے ہوں گے

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 12:36، 7 اگست 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نور آنکھوں میں تو چہروں پہ اُجالے ہوں گے

مصطفیٰ والوں کے انداز نرالے ہوں گے


حشر میں ان کی شفاعت کے حوالے ہوں گے

ہم گناہگاروں کو سرکار سنبھالے ہوں گے


نزع میں انُ کے تصور سے مقدر چمکا

قبر مین اب تو اُجالے ہی اُجالے ہوں گے


خُلد میں بھی نظر آتی ہے دیوانوں کی قطار

میرے سرکار کے سب چاہنے والے ہوں گے


بخشوائیں گے وہ خدا سے ہمیں محبوبِ خدا

طوق گردن میں غلامی کا جو ڈالے ہوں گے


عقل والے سمجھ پائے جنوں کے آداب

اُن کے دیوانوں کے انداز نرالے ہوں گے


ان کی ہر ایک صفت جس کو ہے اعجاز نصیب

نعت گوئی کے بھی انداز نرالے ہوں گے