نوری محفل پہ چادر تنی نور کی نور پھیلا ہوا آج کی رات ہے ۔ صائم چشتی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر : صائم چشتی


نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم

نوری محفل پہ چادر تنی نور کی ، نور پھیلا ہوا آج کی رات ہے

چاندنی میں ہیں ڈوبے ہوئے دو جہاں،کون جلوہ نما آج کی رات ہے


فرش پر دھوم ہے عرش پر دھوم ہے، بد نصیبی ہے اس کی جو محروم ہے

پھر ملے گی یہ شب کس کو معلوم ہے،عام لطف خدا آج کی رات ہے


ابر رحمت ہیں محفل پہ چھائے ہوئے،آسماں سے ملائک ہیں آئے ہوئے

خود محمد ہیں تشریف لائے ہوئے،کیسی رونق افزاءآج کی رات ہے


خوب ہونے دو اشکوں کی برسات کو، دو سلامی محمد کی بارات کو

چوم لو چوم لو آج کی رات کو، شب قدر کے گماں آج کی رات ہے


مانگ مانگ لو چشم تر مانگ لو، مانگنے کا مزا آج کی رات ہے

کملی والے کی نگری میں گھر مانگ لو، مانگنے کا مزا آج کی رات ہے


چاندنی میں ڈوبے ہیں دوجہاں، کون جلوہ نما آج کی رات ہے

مومنو آج گنج سخا لوٹ لو ، لوٹ لو اے فیض وشفالوٹ لو


عاصیو رحمت مصطفیٰ لوٹ لو، باب رحمت کھلا آج کی رات ہے

وقت لائے خدا سب مدینے چلیں ، لوٹنے رحمتوں کے خزینے چلیں


سب کی منزل کی جانب سفینے چلیں، میری زائم دعا آج کی رات ہے

نوری محفل پہ چادر تنی نور کی، نور پھیلا ہوا آج کی رات ہے


چاندنی میں ہیں ڈوبے ہوئے دو جہاں،کون جلوہ نما آج کی رات ہے


نعت خوانوں میں کلام کی پذیرائی

| صدیق اسماعیل کی آواز میں

| اویس رضا قادری کی آواز میں

| حوریہ فہیم کی آواز میں



مزید دیکھیے

صائم چشتی