"نورِ اوّلین ۔ طارق سلطان پوری" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: زمرہ: مجموعہ کلام ’’انوارِ رضا‘‘کے زیرِ اہتمام طارق سلطان پوری کا ایک نعتیہ مجموعہ کلام ’...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 4: سطر 4:


مفتی محمد خان قادری  | پیر سید محمد فاروق القادری  |علامہ قاری محمد زوار بہادر  | عبدالمجید ساجد  | سید وجاہت رسول قادری  | مفتی ابراہیم قادری  | مفتی محمد جمیل احمد نعیمی  | صاحبزادہ ابو الحسن واحؔد رضوی  | سید صابر حسین بخاری و دیگر
مفتی محمد خان قادری  | پیر سید محمد فاروق القادری  |علامہ قاری محمد زوار بہادر  | عبدالمجید ساجد  | سید وجاہت رسول قادری  | مفتی ابراہیم قادری  | مفتی محمد جمیل احمد نعیمی  | صاحبزادہ ابو الحسن واحؔد رضوی  | سید صابر حسین بخاری و دیگر
===نمونہ کلام===
قیامت تک بیاں ہوتی رہے گی
زبانِ وقت سے شانِ محمد ﷺ
لکھے طارؔق بھی کوئی نعت ایسی
الٰہی جو ہو شایانِ محمد ﷺ
فضلِ باری اور احسانِ محمد ﷺ کے طفیل
خاک کا ذرہ اڑا اور آسماں تک آگیا
اللہ اللہ ہوگئی ان کے کرم کی انتہا
بے نوا طارؔق بھی ان کے آستاں تک آگیا
ہر اک نبی کا اک اپنا مقام ہے لیکن
کہاں وہ عرش کا دولہا کلیمِ طور کہاں
خدا کے بعد محمد ﷺ ہیں بس عظیم ترین
بیاں کرے گا کوئی عظمتِ حضور کہاں
حسیں ہیں اور کئی شہر، طیبہ جیسا مگر
جمیل منظر و ماحول نور نور کہاں
ہے میسر مجھ کو صہبائے ثنائے مصطفٰے
روز رکھ دیتا ہے پیالہ کوئی بھر کے سامنے
زائرینِ طیبہ میں ہوتا ہے کب میرا شمول
منتظر  ہوں میں بھی ان کی رہگزر کے سامنے
پا رہا ہوں نعتِ اقبؔال و رضؔا سے روشنی
محفلِ جاں میں ہے آقا کی ثنا سے روشنی
پائی ہے ہر مطلعِ تہذیب کے خورشید نے
سیرت و کردارِ محبوبِ خدا سے روشنی
روز افزوں ہے پریشانی و افسردہ دلی
آفتِ جان ہے بے چارگی و بے چینی
شادماں مثلِ بوصیرؔی کریں طارؔق کو بھی
’’سیدی انت حبیبی و طبیبِ قلبی
آمدہ سوئے تو قدسؔی پئے درماں طلبی‘‘
ہے ترا شہرِ کرم منزلِ مقصود مری
ہے خوش آئند میرے قافلے کی تیز روی
تجھ سے درمان طلب میں بھی ہوں مثلِ قدؔسی
’’سیدی انت حبیبی و طبیبِ قلبی
آمدہ سوئے تو قدسؔی پئے درماں طلبی‘‘





حالیہ نسخہ بمطابق 07:39، 12 اپريل 2018ء


’’انوارِ رضا‘‘کے زیرِ اہتمام طارق سلطان پوری کا ایک نعتیہ مجموعہ کلام ’نورِ اولین‘کے نام سے ملک محبوب الرسول قادری صاحب کی نگرانی میں 2015 میں شائع کیا گیا۔ ’’انوارِ رضا‘‘ کا یہ خصوصی شمارہ ’سلطان الشعراء نمبر‘ سے موسوم کیا گیا۔ جس میں ’’نورِ اولین ۔ مجموعہِ نعت‘‘ کے علاوہ سلطان الشعراء محمد عبد القیوم طارؔق سلطان پوری کی شاعری اور ان کے انتقالِ پرملال کے حوالے سے کئی تحاریر بھی شامل کی گئیں۔ مجلسِ تحریر میں سے کچھ شخصیات کے اسمائے گرامی یہ ہیں،

مفتی محمد خان قادری | پیر سید محمد فاروق القادری |علامہ قاری محمد زوار بہادر | عبدالمجید ساجد | سید وجاہت رسول قادری | مفتی ابراہیم قادری | مفتی محمد جمیل احمد نعیمی | صاحبزادہ ابو الحسن واحؔد رضوی | سید صابر حسین بخاری و دیگر

نمونہ کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

قیامت تک بیاں ہوتی رہے گی

زبانِ وقت سے شانِ محمد ﷺ

لکھے طارؔق بھی کوئی نعت ایسی

الٰہی جو ہو شایانِ محمد ﷺ


فضلِ باری اور احسانِ محمد ﷺ کے طفیل

خاک کا ذرہ اڑا اور آسماں تک آگیا

اللہ اللہ ہوگئی ان کے کرم کی انتہا

بے نوا طارؔق بھی ان کے آستاں تک آگیا


ہر اک نبی کا اک اپنا مقام ہے لیکن

کہاں وہ عرش کا دولہا کلیمِ طور کہاں

خدا کے بعد محمد ﷺ ہیں بس عظیم ترین

بیاں کرے گا کوئی عظمتِ حضور کہاں

حسیں ہیں اور کئی شہر، طیبہ جیسا مگر

جمیل منظر و ماحول نور نور کہاں


ہے میسر مجھ کو صہبائے ثنائے مصطفٰے

روز رکھ دیتا ہے پیالہ کوئی بھر کے سامنے

زائرینِ طیبہ میں ہوتا ہے کب میرا شمول

منتظر ہوں میں بھی ان کی رہگزر کے سامنے


پا رہا ہوں نعتِ اقبؔال و رضؔا سے روشنی

محفلِ جاں میں ہے آقا کی ثنا سے روشنی

پائی ہے ہر مطلعِ تہذیب کے خورشید نے

سیرت و کردارِ محبوبِ خدا سے روشنی


روز افزوں ہے پریشانی و افسردہ دلی

آفتِ جان ہے بے چارگی و بے چینی

شادماں مثلِ بوصیرؔی کریں طارؔق کو بھی

’’سیدی انت حبیبی و طبیبِ قلبی

آمدہ سوئے تو قدسؔی پئے درماں طلبی‘‘


ہے ترا شہرِ کرم منزلِ مقصود مری

ہے خوش آئند میرے قافلے کی تیز روی

تجھ سے درمان طلب میں بھی ہوں مثلِ قدؔسی

’’سیدی انت حبیبی و طبیبِ قلبی

آمدہ سوئے تو قدسؔی پئے درماں طلبی‘‘


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

بارانِ رحمت | برہان ِ رحمت | بستان ِ رحمت | تجلیات حرمین | سبحان اللہ ما اجملک