نوائے دو عالم
شاعر : مرزا حفیظ اوج
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
نوائے دوعالم
کرم پچھلی شب فکر پر یوں ہوا تھا
سرِ ساعتِ بارشِ نور و نکہت
زمین و فلک پُر ضیا ہو رہے تھے
میں نظروں سے اُن پر فدا ہو رہا تھا
تخیل پہ شبنم سی گرنے لگی تو
ثنائے محمد میں الفاظ اترے
معطر ہوئے دست و قرطاس وخامہ
وہ لمحہ معنبر،مطیب، فرروزاں
تیقن مجھے ہست کا جس نے بخشا
وہ لمحہ نزولِ ثنائے نبی کا
وہ لمسِ کرم، وہ تنّور کی بارش
کیا شکر کا میں نے سجدہ ادا پھر
کہ مجھ کو مرے رب نے توفیق بخشی
محمد، محمد، محمد، محمد
میں لکھتا رہا اور لکھتا رہا بس
فضائے دو عالم مری ہمنوا تھی
تاحدِّسماعت یہی ایک صدا تھی
نوائے دو عالم،محمد، محمد
محمد، محمد، محمد، محمد
صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|