آپ «نعت گوئی اور اس کے تقاضے ۔ بابر حسین بابر» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 6: سطر 6:


==== نعت گوئی اور اس کے تقاضے  ====
==== نعت گوئی اور اس کے تقاضے  ====


بسم اللہ الرحمن الرحیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سطر 33: سطر 34:




یعنی میں اپنی باتوں سے محمد  ﷺ کی تعریف نہیں کرتا بلکہ نامِ محمد  ﷺ سے اپنی باتوں کی تعریف کرتا ہوں ۔
یعنی میں اپنی باتوں سے محمد  ﷺ کی تعریف نہیں کرتا بلکہ نامِ محمد  ﷺ سے اپنی باتوں کی تعریف کرتا ہوں ۔




سطر 41: سطر 42:




آپ مزید لکھتے ہیں:
آپ مزید لکھتے ہیں:




سطر 60: سطر 61:




دیگر اصنافِ سخن کے مقابلے میں نعت کو جو بلند مقام اور امتیازی خصوصیت حاصل ہے اس کے متعلق میں نے اپنی کتاب ’’وفا کے دیپ جلنے دو‘‘ میں جو لکھا تھا وہ یہاں دوبارہ قائین کی نذ ر کرتا ہوں :
دیگر اصنافِ سخن کے مقابلے میں نعت کو جو بلند مقام اور امتیازی خصوصیت حاصل ہے اس کے متعلق میں نے اپنی کتاب ’’وفا کے دیپ جلنے دو‘‘ میں جو لکھا تھا وہ یہاں دوبارہ قائین کی نذ ر کرتا ہوں :
 
 
’’دیگر اصنافِ سخن کے مقابلے میں نعت کو ایک بلند مقام حاصل ہے ۔نعت شعر کے معیار کو بھی بلند کرتی ہے اور شاعر کے معیار کوبھی۔غزل میں شاعر فرضی محبوب کے حسن کی تعریف کرتا ہے جبکہ نعت میں محبوبِ حقیقی کے قصیدے لکھتا ہے ۔غزل کا وقار اور اعتبار شاعر اپنے فن سے بڑھاتا ہے جبکہ نعت خود شاعر کو معتبر بناتی ہے ۔دیگر اصناف ِ سخن میں شاعر لافانی اشعار تخلیق کرتا ہے لیکن نعت خود شاعر کو لافانی بنادیتی ہے ۔غزل میں حسنِ محبوب کے بیان کی خاطر مبالغہ آرائی سے کام لینا پڑتا ہے جبکہ نعت میں مبالغہ ممکن ہی نہیں کیونکہ جس حسن کی تعریف خود خالِقِ کائنات نے کی ہو مخلوق تو اس کو کما حقہ ٗبیان کرنے سے ہی عاجز ہے مبالغہ تو بہت دور کی بات ہے ‘‘(وفا کے دیپ جلنے دو،ص۱۰)




سیدی حضور ضیاء الامت ، جسٹس پیر محمد کرم شاہ رحمۃ اللہ علیہ نے نعت کی امتیازی خصوصیات کو بیان کرتے ہوئے کیا خوب لکھا ہے:
’’دیگر اصنافِ سخن کے مقابلے میں نعت کو ایک بلند مقام حاصل ہے ۔نعت شعر کے معیار کو بھی بلند کرتی ہے اور شاعر کے معیار کوبھی۔غزل میں شاعر فرضی محبوب کے حسن کی تعریف کرتا ہے جبکہ نعت میں محبوبِ حقیقی کے قصیدے لکھتا ہے ۔غزل کا وقار اور اعتبار شاعر اپنے فن سے بڑھاتا ہے جبکہ نعت خود شاعر کو معتبر بناتی ہے ۔دیگر اصناف ِ سخن میں شاعر لافانی اشعار تخلیق کرتا ہے لیکن نعت خود شاعر کو لافانی بنادیتی ہے ۔غزل میں حسنِ محبوب کے بیان کی خاطر مبالغہ آرائی سے کام لینا پڑتا ہے جبکہ نعت میں مبالغہ ممکن ہی نہیں کیونکہ جس حسن کی تعریف خود خالِقِ کائنات نے کی ہو مخلوق تو اس کو کما حقہ ٗبیان کرنے سے ہی عاجز ہے مبالغہ تو بہت دور کی بات ہے ‘‘(وفا کے دیپ جلنے دو،ص۱۰)




’’ دنیا میں جتنی زبانیں ہیں ان کی فصاحت و بلاغت کے قواعد ہیں ان کی جتنی پابندی کی جائے فصاحت کا معیار اتنا ہی بلند ہو جاتا ہے لیکن نعت کی اپنی مخصوص زبان ہے اور اس کی فصاحت و بلاغت کا اپنا معیار ہے اور وہ ہے ’’جذبۂِ عشق‘‘ ایک سادہ سا جملہ اگر سوزِ عشق سے لبریز ہے تو وہ اپنی اثر آفرینی میں طویل قصائد سے بازی لے جاتا ہے ۔جذبۂِ عشق و محبت سے بے بہرہ دفاتر بھی دل میں گداز پیدا نہیں کر سکتے اور نعت گوئی کاحق ادا نہیں ہوسکتا‘‘(مقدمات مؤلف ڈاکٹر ہمایوں عباس شمس، ص ۱۰۳مطبوعہ مکتبہ جمالِ کرم لاہور)
سیدی حضور ضیاء الامت ، جسٹس پیر محمد کرم شاہ رحمۃ اللہ علیہ نے نعت کی امتیازی خصوصیات کو بیان کرتے ہوئے کیا خوب لکھا ہے:




نعت کے لیے محبتِ رسول  ﷺ کو لازمی شرط قرار دیتے ہوئے علامہ تقی عثمانی صاحب نے اپنے مضمون ’’ نعت اور اس کے آداب ‘‘ میں لکھا ہے :  
’’ دنیا میں جتنی زبانیں ہیں ان کی فصاحت و بلاغت کے قواعد ہیں ان کی جتنی پابندی کی جائے فصاحت کا معیار اتنا ہی بلند ہو جاتا ہے لیکن نعت کی اپنی مخصوص زبان ہے اور اس کی فصاحت و بلاغت کا اپنا معیار ہے اور وہ ہے ’’جذبۂِ عشق‘‘ ایک سادہ سا جملہ اگر سوزِ عشق سے لبریز ہے تو وہ اپنی اثر آفرینی میں طویل قصائد سے بازی لے جاتا ہے ۔جذبۂِ عشق و محبت سے بے بہرہ دفاتر بھی دل میں گداز پیدا نہیں کر سکتے اور نعت گوئی کاحق ادا نہیں ہوسکتا‘‘(مقدمات مؤلف ڈاکٹر ہمایوں عباس شمس، ص ۱۰۳مطبوعہ مکتبہ جمالِ کرم لاہور)
  نعت کے لیے محبتِ رسول  ﷺ کو لازمی شرط قرار دیتے ہوئے علامہ تقی عثمانی صاحب نے اپنے مضمون ’’ نعت اور اس کے آداب ‘‘ میں لکھا ہے :  




سطر 78: سطر 77:




آپ اسی جذبۂ محبت و اطاعت کے متعلق مزید لکھتے ہیں :  
آپ اسی جذبۂ محبت و اطاعت کے متعلق مزید لکھتے ہیں :  




سطر 93: سطر 92:




کتنے سادہ اور کتنے بے تکلف اشعار ہیں ۔ پر اثر اتنے کہ انسان مرحبا اور صل علیٰ کہے بغیر نہیں رہ سکتا ۔ اسی طرح مولانا ظفر علی خان کے یہ اشعار دیکھیے :
کتنے سادہ اور کتنے بے تکلف اشعار ہیں ۔ پر اثر اتنے کہ انسان مرحبا اور صل علیٰ کہے بغیر نہیں رہ سکتا ۔ اسی طرح مولانا ظفر علی خان کے یہ اشعار دیکھیے :




سطر 116: سطر 115:




آپ ایسا کلام پسند نہیں فرماتے تھے جس میں غیر محتاط الفاظ استعمال ہوتے مثلاً ایک نعت خوان نے کلام پڑھنا شروع کیا تو ابتدائی لمحات میں اس نے پنجابی کا یہ ماہیا پڑھا :
آپ ایسا کلام پسند نہیں فرماتے تھے جس میں غیر محتاط الفاظ استعمال ہوتے مثلاً ایک نعت خوان نے کلام پڑھنا شروع کیا تو ابتدائی لمحات میں اس نے پنجابی کا یہ ماہیا پڑھا :




سطر 146: سطر 145:




آپ مزید لکھتے ہیں :   
آپ مزید لکھتے ہیں :   






’’[[امیر مینائی | جناب امیر مینائی]] جیسے شاعر جو نعت ہی کہ وجہ سے مشہورہیں اور بجا طور پر مشہور ہیں ، وہ بھی بعض اوقات یہ احتیاط ملحوظ نہیں رکھ سکے اور اس قسم کے اشعار کہہ گئے :
’’[[امیر مینائی | جناب امیر مینائی]] جیسے شاعر جو نعت ہی کہ وجہ سے مشہورہیں اور بجا طور پر مشہور ہیں ، وہ بھی بعض اوقات یہ احتیاط ملحوظ نہیں رکھ سکے اور اس قسم کے اشعار کہہ گئے :




سطر 215: سطر 214:


{{ٹکر 1 }}
{{ٹکر 1 }}
{{باکس مضامین }}
{{ٹکر باکس مضامین }}
{{ٹکر 2 }}
{{ٹکر 2 }}
{ باکس 1}}
{{ٹکر باکس }}
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)