"نعت خوانی اور اجرت" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
سطر 19: سطر 19:


https://www.dawateislami.net/bookslibrary/278/page/2
https://www.dawateislami.net/bookslibrary/278/page/2
------------
{|  class="wikitable" style="background-color:#ffffff; vertical-align:top; margin: auto;;"
! style="text-align:right; color: green; background-color:##eae8e0" | نعت خوانی پر اجرت
| {{#ev:youtube|https://www.youtube.com/watch?v=j9moJaRyvww|800|center|  مولانا الیاس قادری     
|frame}}
|}


=== محدث فورم ===
=== محدث فورم ===

نسخہ بمطابق 00:33، 10 دسمبر 2019ء


نعت خوانوں کو روپے پیسے دینا کہاں‌ سے ثابت ہے؟ نیز یہ بھی بتا دیں کہ جو نعت خوان، قاری، خطیب حضرات وغیرہ اپنے منہ سے روپے پیسے کے بڑے بڑے مطالبات کرتے ہیں کیا ان کا یوں مطالبہ کرنا جائز ہے؟

ادارہ منہاج القرآن، لاہور

حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ ایک صحابی نعت خوان ہیں، نعت خوانوں کو انعام واکرام سے نوازنا خود حضور علیہ الصلاۃ والسلام کی سنت مبارکہ ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کو نعت پڑھنے کے دوران اپنی چادر مبارک بطور تحفہ دی تھی۔ لہذا شرعا نعت خوانوں کو روپے پیسے کے طور پر انعامات دینا جائز ہے۔ اسی طرح قراء اور خطباء حضرات کو بھی انعام واکرام سے نوازنا شرعا جائز ہے۔ کیونکہ یہ روپے اور پیسے ان کو اس وقت کے معاوضے کے طور پر دیئے جاتے ہیں جو وقت وہ سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مدحت سرائی میں صرف کرتے ہیں۔ اگر وہ اتنا وقت دوسرے معاملات میں لگائیں تو وہاں سے بھی پیسہ کما سکتے ہیں۔

لہذا ان کی ضرورت کے مطابق پیسہ دینا جائز ہے۔ لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ ان حضرات میں سے بعض نے اس نیک کام کو بھی پیشہ بنا لیا ہے اور اس کے ذریعے لوگوں کو لوٹ رہے ہیں۔ دوسری طرف عوام بھی برابر کی شریک ہے۔ بعض حضرات جو روپے پیسے کا مطالبہ نہیں کرتے عوام ان کے ساتھ ناروا سلوک کرتی ہے۔ یہاں تک کہ ان کی بنیادی ضرورتوں کو بھی پورا نہیں کیا جاتا اور عوام نے ہی ان کے مطالبات کو بڑھایا ہے۔ اس معاملے کا بہترین حل یہی ہے کہ دونوں طرف سے افراط و تفریط ختم کی جائے۔ ان حضرات کے جائز مطالبات اور ضروریات کو بھی پورا کیا جائے اور ان کو چاہیے کے عوام الناس سے ناجائز مطالبات بھی نہیں کرنے چاہیے۔

ربط : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/1770/کیا-دینی-امور-پر-مطالبات-کرکے-روپیہ-پیسہ-لینا-جائز-ہے/


دعوت اسلامی ، کراچی

زید نے جو اپنی مجلس خوانی خُصوصاً را گ سے پڑھنے کی اُجرت مقرّر کر رکھی ہے ناجائز وحرام ہے اس کا لینا اسے ہر گز جائز نہیں ، اس کا کھاناصَراحۃً حرام کھانا ہے ۔ اس پر واجِب ہے کہ جن جن سے فیس لی ہے یاد کرکے سب کو واپَس دے ، وہ نہ رہے ہوں تو ان کے وارِثوں کو پھیرے ، پتا نہ چلے تو اتنا مال فقیروں پر تصدُّق کرے اور آیَندہ اس حرام خوری سے توبہ کرے تو گناہ سے پاک ہو ۔ اول تو سیِّدِ عالم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ذکر ِپاک خود عمدہ طاعات واَجَلّ عبادات سے ہے اور طاعت وعبادت پر فیس لینی حرام ([1]) ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ثانِیاً بیانِ سائل سے ظاہر کہ وہ اپنی شعِر خوانی وزَمْزَمہ سَنْجی ( یعنی راگ اور تَرَنُّم سے پڑھنے )کی فیس لیتا ہے یہ بھی محض حرام ۔ فتاوٰی عالمگیری میں ہے  : گانا اور اشعار پڑھنا ایسے اعمال ہیں کہ ان میں کسی پر اُجرت لینا جائز نہیں ۔ (فتاوٰی رضویہ ج۲۳ص۷۲۴ ۔ ۷۲۵ رضا فاؤنڈیشن مرکز الاولیاء لاہور)

https://www.dawateislami.net/bookslibrary/278/page/2



نعت خوانی پر اجرت
مولانا الیاس قادری

محدث فورم

اجرت لے کر قرآن خوانی ، وعظ و ذکر کرنا ، میلاد خوانی کی کمائی حرام ہے

http://forum.mohaddis.com/threads/اجرت-لے-کر-قرآن-خوانی-،-وعظ-و-ذکر-کرنا-،-میلاد-خوانی-کی-کمائی-بریلوی-مسلک-بریلوی-علماء-کی-نظر-میں.21810/

مزید دیکھیے

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
حمد و نعت سے متعلق مختلف فتاوی
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات