نعت

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

نعت

نعت عربی زبان کا لفظ ہے ۔ لغوی اعتبار سے اس کے معنی مدح و ستائش کے ہیں اور اصطلاحی معنی رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شعری تعریف ہے ۔


لفظ نعت اور لغات

غیاث الغیاث

"اگرچہ لفظ نعت بمعنی مطلق وصف است لیکن اکثر استعمال ایں لفظ بمعنی مطلع ستائش و ثنائے رسول آمدہ است <ref> نعت گوئی کا تاریخ و تنقیدی جائزہ ، شاہد کمال، فروغ نعت 15، اٹک </ref>

فرہنگ آصفیہ

"نعت [ع] اسم مونث ، تعریف و توصیف ، مدح و ثنا ، مجازا خاص حضرت سیدالمرسلین رحمتہ اللعالمین کی توصیف <ref> ایضا </ref>


نور اللغات

"یہ لفظ نعت بمعنی مطلق وصف ہ لیکن اس کا استعمال آنحضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ستائش و ثنا کے لیے مخصوص ہے " <ref> ایضا </ref>


روایت حضرت علی

" من راہ بدیہتہ حصابہ و من خالط معرفہ ، احبہ یقول ناعتہ لم ارا قبلہ و لا بعدہ مثالہ "

" جس شخص کی نظر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر یکبارگی پڑتی وہ ہیبت کھاتا ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سے زیادہ ملاقات کرتا رہتا وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کرنے لگتا اور "ناعت" نعت کہنے والا ہوجاتا ۔ یہ کہہ اٹھتا ہے کہ اس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مثل نہ اس سےپہلے کسی کو دیکھا اور نہ بعد میں " <ref> جامع ترمذی ص 567</ref>

نعت کی تعریف

ابن عربی

ابن عربی نے عربی میں نعت کی جو مشروط تعریف کی ہے اہل عجم اس کے قائل نہیں ۔

" لفظ "نعت " کا معنوی وصف کسی شکیل و جمیل حسین و خوب روشخص کی توصیف کے لیے مستعمل ہے لیکن ایک بنیادی شرط کے ساتھ کہ اس لفظ کا معنوی تعین کسی انسان کے ظاہری خواص یعنی اس کے قدو قامت ، حسن و رعنائی یا حلیہ وغیرہ کی تعریف و توصیف سے ہی اتصاف ہے ۔ لیکن اس کے برعکس کسی شے یا شخص کے معنوی حسن کے بیان کو اس دائرے سے بہار رکھا گیا ہے "

ڈاکٹر ریاض مجید

"یہ لفط نعت خلقا عمدہ صفات کے مالک کے لیے استعمال ہوتا ہے یعنی اس شخص کے لئے جو پیدائشی طور پر خوبصورت ہو ، عمدہ خصلتوں اور اچھے اخلاق والا ہو ۔ اور یہ لفط نعت "اوصاف" کے انتہائی درجے پر آتا ہے " <Ref> نعت کا لغوی مفہوم </ref>


ڈاکٹر فرمان فتح پوری

" ۔۔ آنحضرت کی مدح کے متعلق نثر و نظم کے ہر ٹکڑے کو نعت کہا جائے گا لیکن اردو اور فارسی میں جب نعت کا لفظ استعمال ہوتا ہے تو اس سے عام طور پر آنحضرت کی منظوم مدح مراد لی جاتی ہے " <ref> اردو کی نعتیہ شاعری ، ص 21 </ref>


ڈاکٹر طلحہ رضوی برق

" نعت اس کلام منظوم کو کہتے ہیں ۔ جو حضور انور محمد رسول الللہ کی شان اقدس میں زیب قرطاس ہو " <ref> اردو کی نعتیہ شاعری ، ص 6، دانش اکیڈمی ، آرا بار، 1974 </ref>

انور احمد میرٹھی

" نعت" عربی کا لفظ ہے ۔ اس کے معنی تعریف و وصف بیان کرنے کے ہیں اگرچہ عربی میں مدح کا لفظ بھی اس مقصد کے لئے مستعمل ہے لیکن ادبیات میں نعت آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اوصاف و محاسن اور بیان سیرت کے اظہار کے لئے مختص ہے اور یہی وہ صنف سخن ہے جس میں شاعر کا عجز نعت کی خصوصیات کا حصہ ہے چاہے وہ کسی بھی زبان میں ہو ۔ عربی شاعری میں اس کی مثال حضرت علی کے ایک شعر ملتی ہے ۔ وہ شعر ملاحظہ فرمائیں ۔

اللہ یعلم شانہ ہو

وہ ھو العلیم بیانہ

اللہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان جانتا ہے اور وہ آپ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کے بیان سے باخبر ہے ۔ <ref> بہر زماں صفحہ نمبر 43 </ref>


مولانا سید عبد القدوس ہاشمی ندودی

"نعت عربی زبان کا ایک مادہ ہے ۔ نعت میں اس کے معنی ہیں اچھی اور قابل تعریف صفات کا کسی شخص میں پایا جانا اور ان صفات کا بیان کرنا" <Ref> ورفعنا لک ذکرک صفحہ 15 </ref>

بابا سید رفیق عزیز

"حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے اوصاف ، احوال ، کردار، افکار، اشغال ، عادات، معاملات ، سخاوت، عفو و درگذر کے حوالے جو شاعری کی جاتی رہی ہے اور کی جارہی ہے ۔ اس صنف سخن کا نام "نعت" طے پاچکا ہے ۔ ناقدین ادب نے نعت شریف کے اسالیب اور انداز بیان پر سیر حاصل گفتگو کی ہے ۔" <ref> خزینہ نعت ص 7 مرتب عبدالرووف صدیقی ، ٹریڈ کرانیکل نئی چالی ، کراچی 1998 </ref>

پروفیسر سید محمد یونس گیلانی

"نعت کا مفہوم اہل لغت کے نزدیک ان اچھی صفات ، عاداتو خصائل کا بیان کرنا ہے جو خلقا و طبعا کسی شخص میں پائِ جائِں ۔ یہی وجہ ہے کہ نعت کا لفظ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذات اقدس کی تعریف و توصیف کے لیے مختص ہوگیا ہے ۔ <ref> تذکرہ نعت گویان اردو حصہ اول، صفحہ 3 </ref>

مزید دیکھیے

نعت گوئی | حمد | منقبت | مرثیہ | سلام

حواشی و حوالہ جات