نظر جمال رخ نبی پر جمی ہوئی ہے جمی رہے گی ۔ ریاض الدین سہروردی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 11:10، 8 اگست 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: ریاض الدین سہروردی ==== {{نعت}} ==== نظر جمالِ رُخ نبی پر جمی ہوئی ہے جمی رہے گی ہما...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: ریاض الدین سہروردی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نظر جمالِ رُخ نبی پر جمی ہوئی ہے جمی رہے گی

ہمارے دل میں نبی کی الفت بسی ہوئی ہے بسی رہے گی


ہمیں یقین ہے کہ کام اپنے بنیں گے آخر کرم سے ان کے

رسول اکرم سے لو ہماری لو لگی ہوئی ہے لگی رہے گی


وہی ہے ملجا وہی ہے ماویٰ یہ بات کہتے ہیں ہم بدعویٰ

یہ اک حقیقت ہے لوحِ دل پر لکھی ہوئی ہے لکھی رہے گی


خدا نے بخشی انہیں وہ عظمت خدا نے بخشی انہیں وہ رفعت

کہ ہر بلندی حضور ان کے جھکی ہوئی ہے جھکی رہے گی


سنو یہ مژدہ گناہگارو درِ رسول خدا پہ آوؔ

معاف کرنے پہ ان کی رحمت تلُی ہوئی ہے تلُی رہے گی


وہ صدیوں پہلے جہاں میں آئے انہیں زمانہ کبھی نہ بھولا

ازل سے دھوم ان کی دو جہاں میں مچی ہوئی ہے مچی رہے گی


ہمیں ہے معلوم خوب زاہد یہ کفر کیا ہے وہ شرک کیا ہے

جبیں ہماری نبی کے در پر جھکی ہوئی ہے جھکی رہے گی


ہم اس پیمبر کے امتی ہیں جو مظہرِ قدرتِ خدا ہے

ہماری ہر ایک بات بگڑی بنی ہوئی ہے بنی رہے گی


زہے مقدر ریاض مجھ کو ملا ہے فیض نسیمِ طیبہ

یہ میرے دل کی کلی تو دیکھو کِھلی ہوئی ہے کھلی رہے گی