میں لب کشا نہیں ہوں اور محو التجا ہوں​ ۔ اقبال عظیم

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
The printable version is no longer supported and may have rendering errors. Please update your browser bookmarks and please use the default browser print function instead.


شاعر: اقبال عظیم

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

میں لب کشا نہیں ہوں اور محو التجا ہوں​

میں محفل حرم کے آداب جانتا ہوں​ ​


جو ہیں خدا کے پیارے میں ان کو چاہتا ہوں​

اُن کو اگر نہ چاہوں تو اور کس کو چاہوں​ ​


ایسا کوئی مسافر شاید کہیں نہ ہوگا​

دیکھےبغیر اپنی منزل سے آشنا ہوں​ ​


کوئی تو آنکھ والا گزرےگا اس طرف سے​

طیبہ کےراستےمیں ، میں منتظر کھڑا ہوں​ ​


یہ روشنی سی کیا ہے، خوشبو کہاں سےآئی؟​

شاید میں چلتےچلتےروضےتک آگیا ہوں​ ​


طیبہ کےسب گدا گر پہنچانتے ہیں مجھ کو​

مجھ کو خبر نہیں تھی میں اس قدر بڑا ہوں​ ​


اقبال مجھ کو اب بھی محسوس ہو رہا ہے​

روضےکےسامنےہوں اور نعت پڑھ رہا ہوں


نعت خوانوں کی پذیرائی

| اویس رضا قادری کی آواز میں

| صدیق اسماعیل کی آواز میں

| خالد حسنین خالد کی آواز میں

| سید صبیح الدین رحمانی کی آواز میں